امریکہ کے سابق صدر اور موجودہ صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے نئی مدت کے آغاز میں ہی امریکی عوام، خاص طور پر متوسط طبقے کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
شکاگو میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بائیڈن نے انکشاف کیا کہ اب تک 7 ہزار سے زائد سرکاری اور نجی شعبے کے ملازمین کو برطرف کیا جا چکا ہے، جو بائیڈن کے بقول ٹرمپ کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ صدر ٹرمپ سماجی سلامتی پروگرام کو خطرات سے دوچار کر رہے ہیں اور ان کی کٹوتیوں سے عمر رسیدہ امریکیوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچے گا۔
بائیڈن نے مزید کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے سوشل سیکیورٹی اور صحت کی سہولیات پر کی جانے والی ممکنہ کٹوتیاں امریکہ کے معمر شہریوں کے لیے سنگین نتائج کا باعث بن سکتی ہیں۔
ان کے مطابق ٹرمپ کا مقصد “سماجی تحفظ کو کمزور کر کے سرمایہ داروں کو مزید طاقت دینا” ہے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے طنزیہ انداز میں کہا کہ “یہ حیران کن ہے کہ بائیڈن رات میں خطاب کرنے جا رہے ہیں، کیونکہ وہ تو عام طور پر اس وقت سو چکے ہوتے ہیں۔”