Saturday, April 26, 2025, 5:38 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » برطانیہ نے دو ہزار افغان فوجیوں کی پناہ کی درخواستیں مسترد کردیں

برطانیہ نے دو ہزار افغان فوجیوں کی پناہ کی درخواستیں مسترد کردیں

اسپیشل فورسز کے پاس پناہ کی درخواستیں ویٹو کرنے کا اختیار نہیں؛ برطانوی وزارت دفاع

by NWMNewsDesk
0 comment

برطانیہ کی اسپیشل فورسز کی مخالفت کے بعد افغانستان کی فوج کے دو ہزار سے زائد سابق کمانڈوز کی برطانیہ میں آباد کاری کی درخواستیں مسترد کر دی گئی ہیں۔

برطانیہ کی وزارت دفاع نے عدالت میں سابق افغان فوجی کے کیس کے دوران انکشاف کیا کہ افسران نے ان ہزاروں افغان فوجیوں کی درخواستیں رد کیں جو طالبان کے خلاف جنگ میں برطانوی فوج کے شانہ بشانہ لڑے تھے۔

ٹرپل افغان نامی اس یونٹ کو برطانیہ نے فنڈ دیے تھے اور تربیت کی تھی۔ وہ طالبان کی حکومت آنے کے بعد خطرے سے دوچار تھے اور انہیں برطانیہ میں آباد ہونے کے لیے درخواست دینے کی اجازت دی گئی تھی۔

تاہم اسپیشل فورسز کی جانب سے درخواستوں کی حمایت نہ کرنے پر تنازع پیدا ہوا ہے کیونکہ اسپیشل فورسز کے خلاف افغانستان میں مبینہ جنگی جرائم کرنے پر انکوائری چل رہی ہے اور یہ افغان فوجی اس جگہ پر موجود تھے۔

banner

اگر یہ افغان فوجی برطانیہ میں آباد ہو گئے تو انہیں ثبوت پیش کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔ ان میں بہت سے افغانستان میں چھپے ہوئے ہیں۔

اس یونٹ کے ایک سابق افسر نے بتایا کہ ’اگرچہ پناہ لینے کی درخواستیں رد کی گئی ہیں لیکن کچھ لوگوں کے لیے اب بہت دیر ہو چکی ہے۔ التوا نے بہت سے مسائل کھڑے کیے ہیں۔ کچھ فوجیوں کو طالبان پکڑ چکے یا وہ مارے جا چکے ہیں۔‘

برطانوی وزارت دفاع نے کہا کہ اسپیشل فورسز کے پاس پناہ کی درخواستیں ویٹو کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024