برطانیہ کے وزیراعظم کیئر اسٹارمز نے تارکین وطن کی تعداد گھٹانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امیگریشن سسٹم میں اصلاحات کا ایک منصوبہ لا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اصلاحات پوائنٹس سسٹم پر مبنی ہیں جس میں برطانوی کارکنوں کو تربیت دینے کی ذمہ داری کاروباری اداروں پر ڈالی گئی ہے۔
سرکاری اعداد شمار میں بتایا گیا تھا کہ جون 2023 تک ایک سال کے اندر برطانیہ آنے والے تارکین وطن کی تعداد 9 لاکھ سے بڑھ گئی، جو اس سے قبل لگائے گئے اندازوں سے کہیں زیادہ تھی۔
وزیر اعظم اسٹارمز نے اس حوالے سے نیوز کانفرنس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اس اضافے کی ذمہ داری سابق قدامت پسند حکومت کی پالیسیاں تھیں اور وہ تارکین وطن کی آمد محدود کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
اسٹارمر نے 2016 میں یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بریکسٹ کا مقصد کھلی سرحدوں کے اندر ایک قوم کے طور پر تجربہ کرنا تھا۔ مگر اس بڑے پیمانے پر یہ ناکامی صرف بدقسمتی نہیں ہے بلکہ یہ ایک اور طرح کی ناکامی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تعاون نہ کرنے والے کاروباروں پر بیرونی ملکوں سے کارکن بھرتی کرنے پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔