Monday, May 12, 2025, 2:16 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » برطانیہ کے شہزادہ ہیری پولیس پروٹیکشن کی قانونی جنگ ہارگئے

برطانیہ کے شہزادہ ہیری پولیس پروٹیکشن کی قانونی جنگ ہارگئے

شہزادہ ہیری شاہی خاندان سے مفاہمت کے خواہاں

by NWMNewsDesk
0 comment

برطانوی شہزادہ ہیری اپنی امریکی اہلیہ میگھن کے ساتھ شاہی ذمہ داریوں سے دستبرداری کے فیصلے کے بعد برطانوی حکومت کی جانب سے سیکیورٹی انتظامات واپس لینے کے خلاف عدالتی جنگ ہار گئے۔

برطانوی شہزادے ہیری کو جمعہ کے روز اس وقت مقدمہ ہارنا پڑا جب عدالت نے ان کی درخواست کو قبول نہیں کیا کہ ان کے تحفظ کے لیے پہلے کی طرح زیادہ سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

عدالتی کارروائی کے موقع پر ہیری عدالت میں موجود نہیں تھے۔ ان کی یہ اپیل ‘لندن کورڈ آف اپیل’ میں سنی گئی جس کے جج جیوفری ووس تھے۔

جج نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ ڈیوک نے اپنی ناراضگی کی وجہ کو قانونی دلائل کی شکل میں ڈھالا ہے۔ تاکہ حکومت کی طرف سے ان کی سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں کی کمی پر ان کی درخواست کے مطابق فیصلہ ہو سکتا۔

banner

برطانوی حکومت نے کچھ عرصہ پہلے شہزادہ ہیری کی طرف سے شاہی خاندان کے رکن ہونے کی مراعات سے دستبرداری حاصل کرنے کے باعث ان کی سیکیورٹی کے لیے تعینات اہلکاروں کی تعداد میں کمی کر دی تھی۔

شاہ چارلس کے چھوٹے بیٹے ہیری نے ہوم آفس کے اس فیصلے کو تبدیل کرنے کی کوشش کی تھی، جس میں فروری 2020 میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ برطانیہ میں رہتے ہوئے انہیں خود بخود ذاتی پولیس سیکیورٹی نہیں ملے گی۔

ڈیوک آف سسیکس نے بتایا کہ وہ شاہی خاندان کے ساتھ ’مصالحت پسند کریں گے‘، ایک جذباتی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ وہ برطانیہ میں اپنی سیکیورٹی کے حوالے سے قانونی چیلنج سے محروم ہونے پر ’صدمے‘ میں ہیں۔

شہزادہ ہیری کا کہنا تھا کہ ’اس سیکیورٹی کی وجہ سے بادشاہ مجھ سے بات نہیں کریں گے، لیکن مزید لڑنا نہیں چاہتا، اور نہیں معلوم کہ میرے والد کے پاس کتنا وقت ہے۔‘

شہزادہ ہیری نے کہا کہ یہ اہم ہے کہ برطانیہ میں رہتے ہوئے انہیں اور ان کے اہل خانہ کو کس سطح کی سیکیورٹی حاصل ہوگی۔

بکنگھم پیلس کا کہنا ہے کہ’عدالتوں کی جانب سے ان تمام معاملات کا بار بار اور باریک بینی سے جائزہ لیا گیا اور ہر موقع پر ایک ہی نتیجے پر پہنچا گیا۔

جمعے کے روز عدالتی فیصلے کے بعد شہزادہ ہیری کا کہنا تھا کہ ’میں ایسی دنیا نہیں دیکھ سکتا، جس میں، اس موقع پر میں اپنی بیوی اور بچوں کو واپس برطانیہ لاؤں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میرے اور میرے خاندان کے کچھ افراد کے درمیان بہت سے اختلافات رہے، لیکن اب میں نے انہیں معاف کر دیا ہے۔‘

ہیری نے کہا کہ ’میں اپنے خاندان کے ساتھ مفاہمت کرنا پسند کروں گا، اب مزید لڑائی جاری رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں، زندگی قیمتی ہے، میری حفاظت کا تنازع ہمیشہ سے ہی ایک اہم نکتہ رہا ہے۔‘

شہزادہ ہیری 2020 میں برطانیہ میں اپنی سیکیورٹی میں کی جانے والی تبدیلیوں میں ترمیم چاہتے تھے، کیونکہ وہ شاہی خاندان کی حیثیت سے استعفیٰ دے کر امریکہ منتقل ہو گئے تھے۔

یہ کہتے ہوئے کہ وہ ’مایوس‘ محسوس کرتے ہیں، انہوں نے اپنی عدالتی شکست کو ’پرانے طرز کی ایک اچھی اسٹیبلشمنٹ ’ قرار دیا اور شاہی خاندان پر ان کی سیکیورٹی کم کرنے کے فیصلے پر اثر انداز ہونے کا الزام عائد کیا۔

جب شہزادہ ہیری سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے سعودی فرمانروا سے سیکیورٹی کے تنازع میں مداخلت کرنے کے لیے کہا تھا تو ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے ان سے کبھی مداخلت کرنے کے لیے نہیں کہا۔‘،

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024