ایک آسٹریلوی ٹیلی ویژن چینل کی جانب سے ’فیس بک‘ پر مربوط سرگرمیوں کے انکشاف کے بعد برطانوی نائب وزیر اعظم اولیور ڈاؤڈن نے 4 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کی مہم میں روسی مداخلت کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔
ڈاؤڈن نے ایک بیان میں کہا کہ ” انتخابات میں مداخلت کا خطرہ ہے۔ درحقیقت ہم اسے ان انتخابات میں مخالف فریقوں کی طرف سے ووٹ کے نتائج پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھتے ہیں”۔
انہوں نے کہا کہ “روس اس کی ایک مثال ہے۔ ہم روسی کھیل کو ایک بہترین مثال کے طور پر دیکھتے ہیں”۔
ڈوڈن نے کہا کہ “میں کبھی بھی یہ تجویز نہیں کرتا کہ روس اور فاریج کے درمیان کسی قسم کی براہ راست ملی بھگت ہے”وہ صرف “ہمارے انتخابات میں روسی ریاست کی مداخلت کے خطرے” کے بارے میں “انتباہ” کرنا چاہتے تھے۔
انہوں نے فاریج کے حالیہ تبصروں کو تنقید کا نشانہ بنایا جس میں یہ تجویز کیا گیا تھا کہ مغرب نے یوکرین میں جنگ کو “سبب” بنایا ہے۔
روسی مداخلت کے خدشات پر تبصرہ کرتے ہوئے فاریج نے “روسی دھوکہ دہی” کے مفروضے کو مسترد کر دیا۔