Friday, April 18, 2025, 6:28 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » برطانیہ کی 2 اراکین پارلیمنٹ کو اسرائیل میں داخلے سے روک دیا گیا

برطانیہ کی 2 اراکین پارلیمنٹ کو اسرائیل میں داخلے سے روک دیا گیا

برطانوی اراکین پارلیمنٹ کو اسرائیل کے خلاف نفرت انگیز تقاریر پرداخلے کی اجازت نہیں دی؛ امیگریشن اتھارٹی

by NWMNewsDesk
0 comment

اسرائیل نے برطانیہ کی دو خواتین اراکین پارلیمنٹ کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا۔

اسرائیل کی پاپولیشن اور امیگریشن اتھارٹی کا کہنا ہے برطانوی اراکین پارلیمنٹ کو اس لیے داخلے کی اجازت نہیں دی گئی کیونکہ یہ اسرائیل کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کرتیں۔

لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والی اراکین پارلیمنٹ کو اسرائیل میں داخلے سے اس وقت روک دیا گیا جب وہ مقبوضہ فلسطین کے علاقے مغربی پٹی جا رہی تھیں۔

اسرائیل میں داخل ہونے سے روکے جانے والی اراکین پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ ان کے دورے کا انتظام برطانوی فلاحی اداروں کی جانب سے کیا گیا تھا جو پارلیمنٹری وفود کو لیجانے کا 10 سال سے زائد کا تجربہ رکھتا ہے۔

banner

خواتین اراکین پارلیمنٹ کا کہنا تھا اسرائیل فلسطین حالیہ تنازع پر گفتگو کرنے والے متعدد اراکین میں ہم دو بھی شامل ہیں جنہوں نے ہمیشہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی پاسداری پر زور دیا ہے، اراکین پارلیمنٹ کو نشانہ بنائے جانے کے خوف سے آزاد ہو کر ہاؤس آف کامنز میں سچ بولنا چاہیے۔

اس حوالے سے ابتسام محمد اور یوان یینگ کا کہنا ہے یہ بہت ضروری ہے کہ پارلیمنٹیرینز کو براہ راست معلومات کے حصول کے لیے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں داخلے کی رسائی دی جائے۔

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامے نے اسرائیلی اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول اور باعث تشویش ہے۔

برطانوی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ گروپ پارلیمنٹری وفد کا حصہ تھا جبکہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ انہیں اس حوالے سے آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔

ابتسام اور یوان دونوں نے پارلیمنٹ میں متعدد بار اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والی حالیہ لڑائی پر گفتگو کی جبکہ ابتسام محمد نے فروری 2025 میں 61 ایم پیز اور لارڈز کے دستخط سے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی روشنی میں اسرائیلی اشیاء پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

دوسری جانب یوان نے جنوری میں اسرائیلی وزیر اتمار بن گویر اور بزالل سموترچ پر پابندی کی حمایت کی تھی۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024