سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بشارالاسد کی معزولی کے بعد شام کا پہلا دورہ کیا ہے۔
عبوری شامی انتظامیہ کے رہنما احمد الشرع نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا استقبال کیا۔
دارالحکومت دمشق میں ہونے والی ملاقات کے دوران شام کی سلامتی، استحکام اور اتحاد کی حمایت پر توجہ مرکوز کی گئی۔
دونوں فریقوں نے شام میں سیاسی، انسانی اور اقتصادی حالات میں بہتری کی کوششوں کا جائزہ لیا، خاص طور پر شام پر عائد پابندیوں کو ہٹانے کے معاملے پر غور کیا گیا۔
اسی طرح ’ملاقات میں شام میں استحکام کی بحالی اور اس کے قومی اداروں کی بحالی کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔‘
دمشق میں شامی رہنما کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب شام کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے شام پر عائد ’تمام پابندیوں کو تیزی سے ہٹانے کی اہمیت‘ کی جانب اشارہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاض ’تمام متعلقہ ممالک کے ساتھ فعال بات چیت میں مصروف ہے، چاہے وہ امریکہ ہو یا یورپی یونین اور ہم مثبت پیغامات سن رہے ہیں۔‘
واشنگٹن نے بشار الاسد کی معزولی کے بعد شام پر پابندیوں میں پہلے ہی نرمی کر دی تھی جبکہ یورپی یونین سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ پیر کو اپنے اگلے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اس مسئلے کو حل کرے گی۔