پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش، ژالہ باری اور آسمانی بجلی گرنے کے نتیجے میں کم از کم چار افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ سینکڑوں مویشی بھی ہلاک ہو گئے۔
حکام کے مطابق کئی علاقوں میں شدید ژالہ باری سے فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران شیرانی، ژوب، قلعہ سیف اللہ، بارکھان، موسیٰ خیل، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، خضدار، نصیرآباد، جعفرآباد، صحبت پور، جھل مگسی اور اوستہ محمد سمیت متعدد علاقوں میں تیز ہواؤں، گرج چمک، بارش اور ژالہ باری ہوئی ہے اور کچھ علاقوں میں اب بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے والے صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے کے مطابق خضدار کے علاقے سارونہ میں آسمانی بجلی گرنے سے کم از کم 140 جبکہ موسیٰ خیل میں 50 سے 60 اور کوہلو میں 40 سے 50 مویشی ہلاک ہوئے۔
موسیٰ خیل لیویز کے مطابق موضع زور میرن میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص روزالدین ہلاک ہوا۔ جبکہ یونین کونسل راڑہ شم میں ایک بچہ ریلے میں ڈوب کر ہلاک ہو گیا۔ اسی طرح موضع اولمئی میں اختر ملیزئی کے 30 دنبے آسمانی بجلی کی زد میں آ کر مر گئے۔
بارکھان میں شدید ژالہ باری کے نتیجے میں گندم کی کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق بارکھان کے علاقے حیسنی میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص زخمی ہوا جبکہ دو گائیں ہلاک ہوئیں۔ ادھر جھل مگسی کے گاؤں گزکھڑ میں تیز آندھی کے باعث مکان کی چھت گرنے سے محمد اشرف مگسی کی 30 بکریاں مر گئیں۔
لیویز نے ژوب کے علاقے کلی تورہ درگہ میں 10 سالہ خان باز کی آسمانی بجلی گرنے سے ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ ژوب کے مختلف علاقوں میں شدید ژالہ باری سے فصلوں کو نقصان پہنچنے کی بھی اطلاعات ہیں۔