Saturday, June 21, 2025, 3:23 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » بنگلہ دیش میں اپوزیشن جماعتوں سے عبوری حکومت کے سربراہ کی مشاورت

بنگلہ دیش میں اپوزیشن جماعتوں سے عبوری حکومت کے سربراہ کی مشاورت

سیاسی استحکام اور اتحاد و اتفاق کے ساتھ آگے بڑھنے پر زور

by NWMNewsDesk
0 comment

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے اتوار کو دوسرے دن بھی ملک کی متعدد سیاسی جماعتوں کے ساتھ طویل مشاورت کی ہے تاکہ انتخابات کی طرف بڑھنے کے لیے اتفاق رائے پیدا کیا جا سکے۔

محمد یونس نے اتوار کے روز سیاسی جماعتوں کے 20 کے قریب رہنماؤں سے ملاقات کی۔ انہوں نے سنیچر کو بھی دن بھر سیاسی جماعتوں کی قیادت سے بات چیت کی۔

اس مشاورت میں بڑی سیاسی جماعتوں کے علاوہ وہ لوگ بھی شامل تھے جنہوں نے رواں ماہ حکومت کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

اسلام پسند خلافت مجلس پارٹی کے رہنما مامون الحق ان لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے اتوار کے روز محمد یونس سے ملاقات کی۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی توجہ ’جاری بحران‘ پر رہی۔

banner

عبوری حکومت کے عہدیداروں اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اس حوالے سے بتایا کہ دوسرے دن کی بات چیت میں بھی سیاسی استحکام اور اتحاد و اتفاق کے ساتھ آگے بڑھنے پر زور دیا گیا۔

پارٹی رہنماؤں اور عہدیداروں نے بتایا کہ بنگلہ دیش کے عبوری رہنما نے سیاسی قوتوں کے درمیان اقتدار کے حصول کی رسہ کشی کو پُرامن رکھنے کے حوالے سے مشاورت کی۔

نوبل امن انعام یافتہ 84 سالہ محمد یونس بنگلہ دیش میں انتخابات کے انعقاد تک نگراں حکومت کی چیف ایڈوائزر کی حیثیت سے قیادت کر رہے ہیں۔ انہوں نے ملک کی سیاسی جماعتوں سے کہا ہے کہ وہ عبوری حکومت کے اقدامات کی مکمل حمایت کریں۔

سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کو اگست 2024 میں طلبا کے زیرقیادت پُرتشدد احتجاج کے ذریعے معزول کرنے کے بعد سے 17 کروڑ آبادی کا ملک سیاسی بحران کا شکار ہے۔

عبوری حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ ’قومی استحکام کو برقرار رکھنے، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد، انصاف اور اصلاحات، اور ملک میں آمریت کی واپسی کو مستقل طور پر روکنے کے لیے وسیع تر اتحاد ضروری ہے۔‘

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024