Friday, June 13, 2025, 6:21 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » بنگلہ دیش میں قومی سلامتی کے خدشات پر عوامی لیگ پر پابندی عائد

بنگلہ دیش میں قومی سلامتی کے خدشات پر عوامی لیگ پر پابندی عائد

فیصلہ طلبہ کی قیادت میں نیشنل سٹیسزن پارٹی کے تحت سڑکوں پر ہونے والے مظاہروں کے بعد کیا گیا

by NWMNewsDesk
0 comment

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے ملک کے انسداد دہشت گردی قانون کے تحت قومی سلامتی کے خدشات کے پیش نظر معزول سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے سیاسی جماعت عوامی لیگ کی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی۔

یہ فیصلہ طلبہ کی قیادت میں نیشنل سٹیسزن پارٹی کے تحت سڑکوں پر ہونے والے مظاہروں کے بعد کیا گیا، یہ جماعت گزشتہ سال حسینہ واجد کیخلاف برپا ہونے والے مظاہروں کے بعد وجود میں آئی تھی۔

جماعت اسلامی سمیت اسلامی اور دائیں بازو کی بہت سی اپوزیشن جماعتیں عوام لیگ کو دہشت گرد جماعت قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہروں میں شریک ہوئیں۔

حکومت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عوامی لیگ پر پابندی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک کہ جرائم کی بین الاقوامی عدالت میں مظاہرین کی ہلاکتوں کے مقدمے کا فیصلہ نہیں ہو جاتا۔

banner

حکومت نے آئی سی ٹی ایکٹ میں ترمیم کا اعلان بھی کیا ہے، جس کی رو سے عدالت نہ صرف افراد بلکہ سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے خلاف بھی مقدمہ چلانے کی اجازت دے گی، اس ترمیم نے عوامی لیگ کے خلاف بطور جماعت مقدمہ چلانے کی راہ ہموار کردی ہے، جو اس کے حکومتی دور میں کیے گئے مبینہ جرائم کے حوالے سے ہے۔

1949 میں قائم ہونے والی نے اس فیصلے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اپنے آفیشل فیس بک پیج پر لکھا کہ غیر قانونی حکومت کے تمام فیصلے غیر قانونی ہیں۔

ملک نے حالیہ مہینوں میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور احتجاجی مظاہروں کا سامنا کیا، جب مظاہروں کے نتیجے میں حسینہ واجد کو اگست میں بھارت سے فرار ہونا پڑا اور نوبل امن انعام حاصل کرنے والے محمد یونس کی قیادت میں ایک عارضی حکومت نے اقتدار سنبھالا۔

محمد یونس نے اصلاحات کا عہد کیا اور کہا کہ انتخابات 2026 تک مؤخر کیے جا سکتے ہیں۔

بغاوت جولائی 2024 میں عوامی سرکاری ملازمتوں کے کوٹوں کے خلاف طلبہ کے مظاہروں سے شروع ہوئی، لیکن یہ جلد ہی بنگلہ دیش کی آزادی کے بعد سے سیاسی تشدد کے سب سے مہلک دوروں میں سے ایک میں تبدیل ہو گئی۔

اکتوبر میں حکومت نے عوامی لیگ کی طلبہ تنظیم بنگلہ دیش چھاترا لیگ پر پابندی عائد کر دی تھی اور اسے مظاہرین پر تشدد کے حملوں میں کردار کی وجہ سے ”دہشت گرد تنظیم“ قرار دیا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024