پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ بھارت نے حملہ کیا تو کھلی جنگ ہوگی، دنیا کو جوہری ہتھیار رکھنے والے دونوں ممالک کے درمیان مکمل جنگ کے امکان کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے۔
برطانوی ٹی وی اسکائی نیوز کو انٹرویو میں خواجہ آصف نے پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کاالزام مسترد کرتے ہوئے حملے کو بھارت کا فالس فلیگ آپریشن قرار دے دیا۔
اسکائی نیوز کے پروگرام دی ورلڈ ود یالدا حکیم میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ دنیا کو جوہری ہتھیار رکھنے والے دونوں ممالک کے درمیان مکمل جنگ کے امکان کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے۔
تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں امید ہے کہ یہ تنازع مذاکرات کے ذریعے حل ہو جائے گا۔
مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں منگل کو مسلح افراد کی فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک ہو گئے تھے جس کا الزام نئی دہلی کی حکومت نے پاکستان پر عائد کیا تھا۔
تاہم خواجہ آصف نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے فائرنگ کے واقعے کو بھارت کا فالس فلیگ آپریشن قرار دیا، انہوں نے متنبہ کیا کہ پاکستانی فوج دونوں جانب سے بڑھتی ہوئی کشیدگی اور سفارتی اقدامات کے درمیان کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت جس انداز میں پہل کرے گا، اسی انداز میں نپا تلا جواب دیا جائے گا، اگر کوئی حملہ یا ایسا کچھ ہوتا ہے تو ظاہر ہے کہ کھلی جنگ ہو گی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان پر الزام لگانے سے پہلے اپنی منجھی تھلے ڈانگ پھیرو، آپ کی نفرت کی سیاست منی پور، ناگا لینڈ، تری پورہ، چھتیس گڑھ، پنجاب، کشمیر اور بہت سے علاقوں میں ہے جو بھارت کے درجنوں ٹکڑے کردے گی۔
یلدہ حکیم نے سوال کیا کہ ‘کیا آپ یہ قبول کرتے ہیں کہ پاکستان کی دہشت گرد تنظیموں کی حمایت، تربیت اور فنڈنگ کی ایک طویل تاریخ ہے؟ اس کے جواب میں آصف نے سنسنی خیز اعتراف کرتے ہوئے کہا، جی ہاں، ہم یہ کام برطانیہ سمیت امریکہ اور مغرب کے لیے پچھلی تین دہائیوں سے کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ، ہم نے تین دہائیوں تک امریکہ اور مغربی ممالک کے لیے دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کی کیونکہ یہ ان کی حکمت عملی کا حصہ تھا۔
پاکستانی وزیر دفاع نے کہا کہ اس کے لیے پاکستان پر الزام لگانا ناانصافی ہے کیونکہ وہ مغربی ممالک کی ہدایات پر کام کر رہا تھا۔