بھارت اور چین نے پیر کے روزپانچ سال بعد براہ راست پروازوں کی بحالی پر اصولی طور پر اتفاق کر لیا۔
بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بھارت اور چین نے دونوں ممالک کے درمیان براہ راست فضائی خدمات کی بحالی پر اصولی طور پر اتفاق کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ “دونوں ممالک کی متعلقہ فنی اتھارٹیز جلد ہی اس مقصد کے لیے ایک نیا فریم ورک تشکیل دینے کے لیے ملاقات کریں گی۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے ساتھ سفارتکاری کو مزید بڑھانے اور “مشترکہ اعتماد اور یقین دہانی کی بحالی” کے لیے کام کرنے پر اتفاق کیا ہے، اور تجارتی اور اقتصادی مسائل کے حل پر بھی بات چیت کی جائے گی۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب بھارت اور چین نے اکتوبر 2024 میں ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس میں چار سال سے جاری فوجی تنازعہ کو حل کرنے پر بات کی گئی تھی، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں کشیدگی آئی تھی۔
2020 میں ہمالیہ کی مغربی سرحد پر دونوں ممالک کی فوجوں کے درمیان جھڑپوں میں بھارت کے 20 اور چین کے 4 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد بھارت نے چین کے ساتھ براہ راست فضائی روابط منقطع کردیے تھے، سینکڑوں چینی موبائل ایپلیکیشنز پر پابندی عائد کر دی تھی اور چینی سرمایہ کاری کی جانچ پڑتال میں اضافہ کر دیا تھا، یہ کہتے ہوئے کہ سرحد پر امن نہ ہو تو تعلقات معمول پر نہیں آ سکتے۔