Friday, May 16, 2025, 11:41 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » بھارت نے پہلگام حملے میں سکیورٹی کی ناکامی کا اعتراف کر لیا

بھارت نے پہلگام حملے میں سکیورٹی کی ناکامی کا اعتراف کر لیا

اپوزیشن جماعتوں کے سیکیورٹی پروٹوکول کی ناکامی پر سوالات

by NWMNewsDesk
0 comment

بھارتی حکومت نے بند کمرا آل پارٹیز کانفرنس کے دوران پہلگام حملے میں سیکیورٹی کی ناکامی کا اعتراف کرلیا۔

حکمراں جماعت کے ایک رہنما نے مبینہ طور پر اجلاس کے دوران حزب اختلاف کے رہنماؤں سے کہا کہ اگر کچھ غلط نہیں ہوا ہوتا، تو ہم یہاں کیوں بیٹھے ہوتے؟ کہیں نہ کہیں کوتاہیاں ہوئی ہیں جن کا ہمیں پتا لگانا ہے۔

بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر حملے میں 26 افراد کی ہلاکت کے بعد حزب اختلاف کے رہنماؤں کو بریفنگ دینے کے لیے کل جماعتی اجلاس طلب کیا۔

اجلاس کے دوران متعدد اپوزیشن جماعتوں نے سیکیورٹی پروٹوکول کی بظاہر ناکامی کے بارے میں سوالات پوچھے، انڈیا ٹوڈے کے ذرائع کے مطابق کئی رہنماؤں نے پوچھا کہ سیکیورٹی فورسز کہاں تھیں؟ سینٹرل ریزرو پولیس فورس کہاں تھی؟ ۔

banner

اس کے جواب میں حکومت نے مبینہ طور پر کہا کہ مقامی حکام نے ضلع اننت ناگ میں پہلگام کے قریب بیسرن علاقے کو کھولنے سے پہلے سیکورٹی ایجنسیوں کو مطلع نہیں کیا تھا، جو عموماً جون میں امرناتھ یاترا تک محدود رہتا ہے۔

اس واقعے پر تاخیر سے ردعمل کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔

اپوزیشن جماعتوں نے پہلگام حملے میں انٹیلی جنس ناکامی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ حملے کے وقت سکیورٹی فورسز کہاں تھیں؟

اپوزیشن جماعتوں نے کہا کہ سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکار کہاں تھے؟

کانگریس پارٹی نے بھی پہلگام حملے کو انٹیلی جنس کی ناکامی اور سکیورٹی خامی قرار دیا، انہوں نے بھارتی فوج کی ناکامی اور خراب سکیورٹی کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس اور سکیورٹی خامی کا جامع تجزیہ ضروری ہے، عوامی مفاد میں سکیورٹی خامیوں پر سوالات اٹھانے چاہئیں، اسد الدین اویسی نے کہا سندھ طاس معاہدہ معطل کرکے دریا کا رخ موڑ کر بھارت اتنا پانی رکھے گا کہاں؟

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں مگر یہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق سرکاری حکام نے وضاحت کی کہ جائے وقوعہ 45 منٹ کی پیدل مسافت پر تھی اور اس طرح کی ہنگامی صورتحال سے تیزی سے نمٹنے کے لیے کوئی معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) موجود نہیں تھا۔

اجلاس کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ تمام جماعتوں نے اتفاق کیا ہے کہ بھارت کو دہشت گردی کے خلاف متحد ہو کر لڑنا چاہیے۔

کرن رجیجو کے مطابق تمام جماعتوں نے کہا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف اس لڑائی میں حکومت کے ساتھ ہیں اور تمام جماعتوں کے رہنماؤں نے ایک آواز میں کہا ہے کہ حکومت جو بھی قدم اٹھائے گی وہ اس کی حمایت کریں گے۔

دریں اثنا لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کہا کہ اپوزیشن نے جموں و کشمیر میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے جواب میں کوئی بھی کارروائی کرنے کے لئے مرکزی حکومت کی مکمل حمایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سبھی نے پہلگام حملے کی مذمت کی، راہل گاندھی نے کہا کہ اپوزیشن نے کسی بھی کارروائی کے لیے حکومت کی مکمل حمایت کی ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024