بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 24 سیاح ہلاک ہو گئے۔
اطلاعات کے مطابق اس حملے میں بڑی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے کچھ کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔
یہ افسوسناک واقعہ مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں ہوا جو مسلمان اکثریتی علاقے میں واقع ہے جب کہ یہ گذشتہ ایک سال کے دوران وادی کشمیر میں پیش آنے والا بدترین واقعہ ہے۔
زخمیوں کو فوری طور پر مقامی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
پہلگام کشمیر کا مشہور سیاحتی مقام ہے اور سری نگر سے تقریباً 90 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
ایک اعلیٰ پولیس افسر نے بتایا کہ حملے کے بعد علاقے کی ناکہ بندی کر کے حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔
ہلاک ہونے والوں میں دو غیرملکی بھی شامل ہیں جن میں سے ایک کا تعلق اٹلی جبکہ ایک کا اسرائیل سے ہے جبکہ سیاحوں میں سے بیشتر کا تعلق بھارتی ریاست گجرات اور کرناٹکا سے ہے، زخمیوں کو مقامی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
تاحال کسی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
خطے کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ کشمیر میں مقامی سیاحوں کے گروہ پر حملہ حالیہ برسوں میں عام شہریوں پر ’سب سے بڑا حملہ‘ ہے۔
خیال رہے کہ اس حملے سے قبل عام شہریوں پر حملے کا بڑا واقعہ جون 2024 میں پیش آیا تھا جب ہندو یاتریوں کی بس پر شدت پسندوں کی فائرنگ سے نو افراد ہلاک اور 33 زخمی ہوئے تھے۔