Thursday, December 26, 2024, 9:22 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ترکیہ کی بشارالاسد کو تعلقات معمول پر لانے کی پیش کش

ترکیہ کی بشارالاسد کو تعلقات معمول پر لانے کی پیش کش

توقع ہے کہ شامی حکومت تعلقات کی بہتری کے موقع سے فائدہ اٹھائے گی:انقرہ

by NWMNewsDesk
0 comment

شام کے صدر بشار الاسد کی جانب سے ترکیہ کے ساتھ کسی بھی معاہدے سے قبل شمالی شام سے ترک افواج کے انخلاء کے لیے اہم ترین شرط رکھنے کے بعد انقرہ کا ردعمل سامنے آیا ہے۔

ترک وزیر دفاع یشار گولر نے کہا ہے کہ ان کے ملک کی افواج شام سے ایک شرط کے علاوہ انخلاء نہیں کریں گی۔

انہوں نے ایک مقامی ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ ان کا ملک بارہا یہ واضح کر چکا ہے کہ وہ دستبردار ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ تاہم اس معاملے کے لیے ایک شرط ہے۔ وہ یہ ہے کہ ترکیہ شامی اپوزیشن کی افواج کی ملک کے شمال میں شامی فوج اور شام کے مستقبل کا حصہ بنانے کی اجازت دی جائے۔

ان کا خیال تھا کہ یہ شرط بشارالاسد کے لیے ان کے نقطہ نظرسے مثبت ہے، خاص طور پر چونکہ شامی فوج کا شمالی علاقوں پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ اگر ترکیہ کی شرط پر عمل کیا گیا تو یہ شامی ان کے ملک کا حصہ ہی رہیں گے۔

banner

جہاں تک بشارالاسد اور ایردوآن کے درمیان ملاقات اور اسد سے ملاقات کے لیے ترک صدر کی بار بار دعوت کا تعلق ہے گولر نےکہاکہ بشارالاسد کو اپنے ٹوٹے پھوٹے ملک کو بچانے کے لیے موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے”۔

انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ کی پیشکش مشرق وسطیٰ میں امن کی طرف بڑھنے کا ایک موقع ہے۔ اس وقت مشرق وسطیٰ تنازعات کا گڑھ بن چکا ہے۔ انہیں یقین ہے بشارالاسد اس موقعے سے خوب فائدہ اٹھائیں گے”۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024