ترکیہ کے شہر استنبول میں زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 33 ہوگئی۔
ترکی کے سب سے بڑے شہر استنبول میں رواں ہفتے زہریلی شراب پینے سے اب تک تینتیس افراد موت کے مُنہ میں جا چُکے ہیں جبکہ اڑتالیس دیگر ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
گزشتہ 4 دنوں میں مختلف اسپتالوں میں زیر علاج 33 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 48 مزید افراد زہریلی شراب پینے سے بیمار ہوئے جن کا علاج جاری ہے۔
حکام کے مطابق میتھانول ملی شراب ان ہلاکتوں کی وجہ بنی ہے، میتھانول ملی شراب مختلف بیماریوں کی وجہ بن سکتی ہے اور اسے پینے سے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔
استنبول شہر کے گورنر کے دفتر سے جمعرات کی شام کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ زہریلی الکوحل والی مشروبات فروخت کرنے کے شبے میں چار افراد کو ”جان بوجھ کر قتل کرنے‘‘ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
اس بیان میں مزید کہا گیا کہ یکم جنوری سے حکام نے استنبول میں 29 ٹن ملاوٹ شدہ شراب ضبط کی ہے جبکہ 64 کاروباری اداروں کے لائسنس منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
ترک حکام کی جانب سے شراب پر ٹیکس بڑھانے کے بعد سے نجی طور پر شراب کی تیاری میں اضافہ ہوا ہے جس کے بعد ترکیہ میں زہریلی شراب پینے سے ہلاکتوں کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سال 2024 میں بھی ترکیہ میں زہریلی شراب پینے کے واقعات میں 48 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔