ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب پاکستان پہنچے جہاں صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا اور مسلح افواج کے دستوں نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا جبکہ فضائیہ کے طیاروں نے فلائی پاسٹ کیا۔
وزیراعظم ہاؤس میں منعقد تقریب میں دونوں ممالک کے درمیان متعدد مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوئے۔
اس سے قبل ترک صدر نے وزیراعظم ہاؤس کے احاطے میں درخت لگایا۔
دورے کے دوران پاکستان اور ترکیہ کے درمیان 24 نئے معاہدے، مفاہمت کی یادداشتیں طے پائے تھے، ترکیہ کو اپریل میں ہونے والی ہیلتھ کیئر اینڈ انڈسٹریل ایکسپو میں شرکت کی دعوت بھی دے دی گئی تھی۔
اسلام آباد میں اس حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ امید ہے صدر رجب طیب اردوان کا دورہ پاکستان کے لیے مفید ثابت ہوگا، پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات ہیں، دونوں قوموں کے تعلقات صدیوں پر محیط ہیں۔
اس موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تاریخ تعلقات طویل تاریخ رکھتے ہیں، قائداعظم محمد علی جناحؒ اور علامہ محمد اقبال سے ترکیہ کے لوگ بہت متاثر ہیں، شاعر مشرق علامہ اقبال کی شاعری ترکیہ کے لوگ بہت پسند کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے درخواست کرتا ہوں، کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت 5 ارب ڈالر تک لے جائیں، اس کے لیے اقدامات کیے جائیں، تاکہ برادرانہ تعلقات سے دونوں ملک فائدہ اٹھاسکیں، ترکیہ پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری اور مشترکہ پیداوار کے منصوبے لگانے کے لیے بھی تیار ہے۔
پاکستان کا دورہ مکمل کرکے صدر ترکیہ رجب طیب اردوان خاتون اول کے ساتھ وطن واپس روانہ ہو گئے۔
شہباز شریف نے نور خان ایئربیس سے معزز مہمانوں کو رخصت کیا، ان کے ہمراہ نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے۔
جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ صدرمملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم نے نورخان ایئربیس پر ترکیہ کے صدر کا استقبال کیا۔