ترکی کے مرکزی بینک نے غیرمتوقع فیصلہ کرتے ہوئے شرح سود 500 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کرتے ہوئے 50 فیصد مقرر کردی۔
ترکی کے مرکزی بینک نے بتایا کہ افراط زر کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے اور اگر ضرورت پڑی تو مزید اضافہ کردیا جائے گا۔
ترکی میں مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافے کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔
مرکزی بینک نے ایک ایسے وقت میں شرح سود میں بے تحاشہ اضافہ کردیا ہے جب ترکی بھر میں مقامی انتخابات محض 10 روز بعد شیڈول ہیں جبکہ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ فیصلہ مرکزی بینک کو سیاسی دباؤ سے آزاد ظاہر کرنے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی روکنے کے لیے عزم کا اشارہ دینا ہے۔
دوسری جانب ترک کرنسی لیرا کی قدر میں بھی ڈالر کے مقابلے میں 1.5 فیصد سے 31.91 بہتری ہوئی جبکہ گزشتہ ہفتوں کے دوران کمی آئی تھی اور ترک ڈالر بونڈز کی قدر میں بھی بہتری ہوئی ہے۔
بینک نے بتایا کہ سخت زری پالیسی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک ماہانہ افراط زر میں واضح کمی کا رجحان پیدا نہیں ہوتا اور افراط زر کا تخمینہ توقع کے مطابق ہونے تک پالیسی برقرار رہے گی۔