جرمنی کے شہر برلن میں امیگریشن کو محدود کرنے کے حوالے سے مجوزہ منصوبے کے خلاف ہزاروں افراد نے احتجاج کیا۔
برلن پولیس کا کہنا ہے کہ تقریباً ایک لاکھ 60 ہزار افراد برینڈنگ برگ گیٹ کے قریب جمع ہوئے۔
مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ایسے نعرے درج تھے۔ ’اے ایف ڈی کے ساتھ کوئی تعاون نہیں ہوگا، ہم اس کی راہ میں فائروال ہیں۔
بینرز پر فریڈرک میئرز کے نام لکھے گئے اور ساتھ ہی یہ لکھا گیا کہ ’شرم کرو اور گھر جاؤ۔‘
حکام کے مطاقب جرمنی کے دوسرے شہروں ہیمبرک، سٹٹگارٹ اور لیپسیچ میں بھی ہزاروں کی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکلے۔
رپورٹ کے مطابق امیگریشن کے بارے میں نئی منصوبہ بندی اپوزیشن کے قدامت پسند ارکان اور انتہائی دائیں بازو کی تحریک آلٹرنیٹیو فار جرمنی (اے ایف ڈی) کی جانب سے تجویز کی گئی ہے۔
فریڈرک میئرز سی ڈی یو آر سی ایس یو کی جانب سے چانسلر کے عہدے کے لیے امیدوار ہیں۔ انہوں نے جمعے کو بل ایوان زیریں میں آگے بڑھانے کی کوشش کی تھی، تاہم ان کو اکثریت نہ ملنے پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ان کی اپنی پارٹی کے بعض ارکان نے بھی ان کی حمایت کرنے سے انکار کیا۔
یہ مسودہ بعض پناہ گزینوں کو ان کے خاندانوں سے ملنے سے روک دے گا، جبکہ اس میں مزید لوگوں کے سرحد پر آنے سے انکار کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔