جنوبی کورین حکام کے مطابق جیجو ایئر کے حادثے کی تحقیقات کرنے والے تفتیش کاروں کو دونوں انجنوں میں سے پر ملے ہیں۔
حکومت سے منسلک نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بائیولوجیکل ریسورسز نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران تفتیش کاروں کو حادثے کا شکار طیار کے دونوں انجنوں میں سے پر ملے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کل 17 نمونوں کا تجزیہ مکمل کیا ہے جن میں پر اور خون شامل ہیں۔
وزارت برائے لینڈ، انفراسٹکچر اور ٹرانسپورٹ نے رپورٹ کی تصدیق کرنے سے انکار کر دیا۔
جنوبی کوریا اور امریکی تفتیش کار ابھی تک حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ اس حادثے کی وجہ سے پورے ملک میں سوگ کی کیفیت ہے۔
تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ پرندے کی ٹکر، ناقص لینڈنگ گیئر اور رن وے میں رکاوٹ حادثے کی ممکنہ وجوہات ہو سکتی ہیں۔
حکام کا کہنا تھا کہ پائلٹ نے لینڈنگ کی پہلی ناکام کوشش سے پہلے پرندے کے ٹکرانے کا انتباہ دیا تھا جبکہ لینڈنگ گیئر نہ نکلنے پر طیارہ اپنی دوسری کوشش میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔
بوئنگ 800-737 کو گذشتہ ماہ 29 دسمبر کو موان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک جان لیوا حادثہ پیش آیا تھا جس میں 175 مسافر اور عملے کے چار ارکان سمیت 179 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
جیجو ایئر جو قدرے سستی ایئر لائن سمجھی جاتی ہے، کے طیارے نے بینکاک سے جنوبی کوریا کے لیے پرواز بھری جس میں جہاز کے عملے سمیت کل 181 مسافر سوار تھے۔
یہ جنوبی کوریا میں ہوابازی کی تاریخ کا بدترین حادثہ تھا۔