سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کی۔
پی ٹی آئی صدر کے وکیل سردار عبد الرزاق نے کہا کہ پرویز الٰہی اپریل 2023 میں پی ٹی آئی کا حصہ بنے، پہلے پی ٹی آئی کا حصہ نہیں تھے،جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس کا مقدمہ مارچ میں درج ہوا، ہائیکورٹ نے کہا پرویز الٰہی کے خلاف سیاسی کیس بنایا گیا، ڈسچارج کیا جائے، پرویز الٰہی کو ڈسچارج کرنے کی بجائے انہیں گوجرانوالہ میں درج مقدمے میں نامزد کر دیا گیا
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پرویز الٰہی کے 10 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم جاری کر دیا۔
پرویز الٰہی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا بہت مہربانی بہت شکریہ، پنجاب کی کوئی جیل رہ نہیں گئی جہاں مجھے بھیجنا ہو، مجھے دل میں اسٹنٹ بھی لگے ہوئے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب میرا رشتہ دار ہے لیکن میرے سخت خلاف ہے، جس پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا جس پر احسان کرو اس کے شر سے بھی ڈرو۔
پی ٹی آئی کی جانب سے پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت بھی دائر کی گئی جس پر عدالت نے فریقین کو 11 ستمبر کے لیے نوٹس جاری کر دیے۔