Thursday, March 27, 2025, 12:24 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » حسینہ سرکار ’انسانیت کےخلاف جرائم‘ میں ملوث تھی، اقوام متحدہ

حسینہ سرکار ’انسانیت کےخلاف جرائم‘ میں ملوث تھی، اقوام متحدہ

شیخ حسینہ واجد کی حکومت میں ’سیکڑوں ماورائے عدالت قتل‘ کیے گئے

by NWMNewsDesk
0 comment

اقوام متحدہ کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں کہا گیا ہے بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد کی سربراہی میں سابق حکومت نے اپنا اقتدار برقرار رکھنے کے لیے مخالفین پر منظم حملے کیے اور مظاہرین کو قتل کیا۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال اگست میں طلبہ کی قیادت میں آنے والے انقلاب اور وزیر اعظم شیخ حسینہ کا تختہ الٹنے سے قبل ان کی حکومت نے مظاہرین اور دیگر کے خلاف کریک ڈاؤن کیا تھا، اس دوران ’سیکڑوں ماورائے عدالت قتل‘ کیے گئے۔

اقوام متحدہ کی تحقیقات میں گزشتہ سال یکم جولائی سے 15 اگست کے درمیان بنگلہ دیش میں ہونے والے واقعات کا جائزہ لیا گیا جس میں متاثرین، عینی شاہدین اور دیگر افراد کے سیکڑوں انٹرویوز، تصاویر، ویڈیوز اور دیگر دستاویزات پر انحصار کیا گیا ہے۔

فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے اس بات کا تعین کیا کہ سیکیورٹی فورسز نے بدامنی کے دوران حسینہ واجد کی حکومت کی حمایت کی تھی۔

banner

او ایچ سی ایچ آر کا اندازہ ہے کہ 45 دن میں ایک ہزار 400 افراد ہلاک ہوئے ہوں گے، جن میں سے زیادہ تر کو بنگلہ دیش کی سیکیورٹی فورسز نے گولیاں ماری تھیں۔

رپورٹ کے مطابق مرنے والوں میں 12 سے 13 فیصد بچے تھے، مجموعی ہلاکتوں کی تعداد بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے تازہ ترین اندازے سے کہیں زیادہ ہے جس میں 834 افراد ہلاک بتائے گئے ہیں۔

تحقیقات کے دوران انسانی حقوق کے دفتر کو بڑے پیمانے پر صنفی بنیاد پر تشدد اور بچوں کے ساتھ بدسلوکی اور قتل کے اشارے بھی ملے ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کے دفتر کو اس بات پر یقین کرنے کی معقول وجوہات ملی ہیں کہ درحقیقت سابق حکومت کے اعلیٰ حکام اس معاملے سے آگاہ تھے۔

وولکر ترک نے کہا کہ یہ وحشیانہ ردعمل سابق حکومت کی جانب سے عوامی مخالفت کے سامنے اقتدار پر قبضہ رکھنے کے لیے ایک سوچی سمجھی اور مربوط حکمت عملی تھی۔

انہوں نے سیکڑوں ماورائے عدالت قتل، بڑے پیمانے پر من مانی گرفتاریوں اور حراست اور تشدد اور بدسلوکی کے نتائج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر ریاستی تشدد اور ٹارگٹ کلنگ کی پریشان کن تصویر کی مذمت کی۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر) نے کہا کہ ان کے پاس اس بات پر یقین کرنے کی معقول بنیاد ہے کہ قتل، تشدد، قید اور دیگر غیر انسانی کارروائیوں کے نتیجے میں انسانیت کے خلاف جرائم ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024