اسرائیلی ڈیفنس فورسز کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ حماس نے سات مزید قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔
حماس کی جانب سے ایک تقریب میں رہا ہونے والے افراد کو غزہ میں ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا۔
خیال رہے کہ ان سات قیدیوں میں ایک اسرائیلی خاتون اور مرد اور پانچ تھائی شہری شامل ہیں جبکہ جمعرات کی صبح ہی بیس سالہ اسرائیلی خاتون اگم ہرجر کو بھی رہا کیا گیا تھا۔
ہرجر پہلے ہی اسرائیل پہنچ چکی ہیں جبکہ اسرائیلی حکام نے بتایا ہے کہ سات مزید رہائی پانے والے قیدی اسرائیلی حدود میں داخل ہو چکے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ تھائی لینڈ کے پانچ شہری اپنے حکومتی افسران سے ملیں گے۔
اسرائیلی حکام کا کا کہنا تھا کہ اسے مستقبل کے اسرائیلی قیدیوں کی ’محفوظ رہائی‘ کے حوالے سے ثالثوں کی طرف سے یقین دہانی مل گئی ہے۔
قبل ازیں، اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ قیدیوں کی رہائی اس وقت تک معطل رہے گی جب تک انہیں یقین دہانیاں نہیں مل جاتیں۔
ادھر، اسرائیل نے دھمکی آمیز پیغامات دیے کہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا جشن نہ منایاجائے
رپورٹس کے مطابق قیدیوں کی رہائی می تاخیر کی وجہ خان یونس میں اسرائیلی قیدیوں کی حوالگی کے حوالے سے سامنے آنے والے افراتفری کے مناظر بتائی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ حوالگی کے موقع کے مناظر کی ویڈیوز اور تصاویر سامنے آنے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم سمیت اعلیٰ حکام نے اپنے ردعمل میں شدید غصے کا اظہار کیا تھا۔