حماس نے مزید 4 اسرائیلی خواتین فوجی یرغمالیوں کو رہا کردیا جب کہ اسرائیل نے زیر حراست 200 فلسطینی شہریوں کو رہا کردیا
حماس کی جانب سے رہائی کے دستاویزات پر دستخط کرنے کے بعد اسرائیلی یرغمالیوں کو حلال احمر کے حوالے کیا گیا۔
خواتین اسرائیلی فوجیوں کی رہائی کی پروقار تقریب غزہ کے فلسطین اسکوائر پر ہوئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
قریب کیلئے خاص اہتمام کیا گیا تھا اور باقاعدہ میز کرسی پر ریڈکراس کے نمائندوں کے ساتھ بیٹھ کر یاداشت کا تبادلہ کیا گیا۔
رہا کی گئیں فوجی یرغمالی خواتین کے نام کارینا اریئیو، ڈینیئلا گلبوہ، نعما لیوی، اور لیری الباگ ہیں اور یہ سب ایک ہی فوجی یونٹ کی رکن تھیں، 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے وقت یہ چاروں اسرائیلی فوج کی خواتین سپاہی غزہ کے قریب تعینات تھیں۔
ذرائع کے مطابق 90 اسرائیلی فوجی ابھی بھی حماس کی قید میں ہیں،آئندہ چند ہفتوں میں 26 مزید اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا ،معاہدے کے تحت ہر قیدی کی رہائی کے عوض 30 سے زائد فلسطینیوں کی رہائی ہوگی۔
یاد رہے کہ 19 جنوری کو حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کے تحت پہلے 3 اسرائیلی قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا تھا جس کے بعد غاصب صیہونی حکومت کی جیل سے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔
اسرائیل نے معاہدے کے تحت 200 فلسطینی قیدی رہا کر دیے جن میں سے 114 فلسطینی قیدی مقبوضہ مغربی کنارے پہنچے۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ 70 فلسطینی قیدی مصر اور 16 فلسطینی قیدی غزہ کے علاقے خان یونس پہنچ گئے۔
اسرائیلی قید سے رہا ہونے والوں میں رائد السعدی بھی شامل ہیں جو 36 سال سے اسرائیلی قید میں تھے۔
وہ اگست 1989 سے گرفتار تھے اور اسرائیلی عدالتوں نے انہیں اسلامی تحریک جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز سے تعلق رکھنے اور فوجی کارروائی کرنے کے الزام میں دو بار عمر قید کے ساتھ ساتھ مزید 20 سال قید کی سزا سنائی تھی۔