فلسطینی کی مزاحمتی تحریک حماس نے غزہ پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کی مخالفت میں اردن اور مصر کے مؤقف کا خیر مقدم کیا ہے۔
حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم اپنے لوگوں کی جبری ہجرت کی مخالفت کرنے اور اپنے لوگوں کو ہجرت کیے بغیر غزہ کی تعمیر نو کے عرب منصوبے پر زور دینے پر اردن اور مصر کے مؤقف کو سراہتے ہیں۔‘
حماس نے عرب ممالک سمیت ان تمام ممالک کی تعریف کی ہے جنہوں نے غزہ سے فلسطینی شہریوں کو بے دخل کرنے کے کسی بھی منصوبے کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔
ساتھ ہی حماس نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ غزہ کے شہری اپنے گھروں میں رہیں گے اور کسی بھی ایسے حل کو قبول نہیں کریں گے جو آزادی اور ان کے جائز حقوق کو نقصان پنچائے۔
واضح رہے کہ اردن ، مصر اور سعودی عرب نے امریکی صدر ڈونلڈ ترمپ کا فلسطینیوں کی بے دخلی کا منصوبہ مسترد کردیا ہے۔
مصر نے فلسطینیوں کو بے دخل کیے بغیر غزہ کی تعمیر نو کا جامع منصوبہ پیش کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ اردن کے شاہ عبداللہ نے بھی امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات میں غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی مسترد کرنے کا اعادہ کیا اور دو ریاستی حل کی بنیاد پر زور دیا۔