Sunday, May 11, 2025, 6:17 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » حوثیوں کا بحیرہ احمر میں دو امریکی طیارہ بردار بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا اعلان

حوثیوں کا بحیرہ احمر میں دو امریکی طیارہ بردار بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا اعلان

گروپ نے اسرائیل کو نشانہ بنانے کا بھی اعلان کیا، راس عیسیٰ بندرگاہ پر "مزید" حملوں کے عزم کا اظہار

by NWMNewsDesk
0 comment

حوثیوں نے اسرائیل اور دو امریکی طیارہ بردار بحری جہازوں پر حملے کرنے کا اعلان کیا ہے۔ راس عیسیٰ کی بندرگاہ پر امریکی فضائی حملے میں 74 افراد کے جاں بحق ہونے کے اعلان کے ایک دن بعد حوثی گروپ نے امریکہ اور اسرائیل کے مزید اہداف پر حملے کرنے کے عزم کا اظہار بھی کر ڈالا ہے۔

حوثی فوج کے ترجمان یحییٰ ساری نے صنعاء میں ایک مظاہرے کے دوران ایک تقریر میں کہا کہ انہوں نے ایک بیلسٹک میزائل سے تل ابیب کے بن گوریون ہوائی اڈے کے آس پاس میں ایک فوجی ہدف کو نشانہ بنایا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے امریکی طیارہ بردار بحری جہاز ٹرومین اور ونسن اور بحیرہ احمر میں ان سے منسلک لڑاکا طیاروں کو متعدد میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بناتے ہوئے دوہرا فوجی آپریشن کیا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ بحیرہ عرب میں پہنچنے کے بعد ونسن کیریئر کو پہلی مرتبہ نشانہ بنایا گیا ہے۔

banner

یحییٰ ساری نے حوثی ٹھکانوں پر مسلسل امریکی حملوں کے باوجود تصادم، ہدف سازی، مشغولیت اور تصادم کی کارروائیوں۔ کو مزید انجام دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

اسرائیلی فوج نے جمعہ کی صبح اعلان کیا کہ اس نے یمن سے فائر کیے گئے ایک میزائل کو ناکارہ بنا دیا ہے۔ اس میزائل کی وجہ سے کئی علاقوں میں سائرن بجنا شروع ہوگئے تھے۔

امریکی فوج نے جمعرات کو کہا تھا کہ اس کی افواج نے حوثیوں کو سپلائی اور فنڈنگ روکنے کے لیے راس عیسیٰ بندرگاہ کو تباہ کر دیا ہے۔ نومبر 2023 سے حوثیوں نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر درجنوں میزائل حملے کیے ہیں اور اسرائیل میں مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔ تاہم حوثیوں کے ان حملوں سے اسرائیل کو کوئی قابل ذکر بڑا نقصان نہیں ہوا ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024