Wednesday, November 13, 2024, 5:59 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » صدی کا سب سے خطرناک سمندری طوفان ملٹن امریکی ریاست فلوریڈا سے ٹکرا گیا

صدی کا سب سے خطرناک سمندری طوفان ملٹن امریکی ریاست فلوریڈا سے ٹکرا گیا

ملٹن طوفان کی شدت کیٹیگری چار اور پانچ کے درمیان ہے

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکہ میں صدی کا سب سے خطرناک سمندری طوفان ملٹن ریاست فلوریڈا سے ٹکرا گیا۔

سمندری طوفان کے زیر اثر 195 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے طوفانی ہواؤں کے باعث فلوریڈا میں 2 ہزار پروازیں منسوخ کردی گئیں۔

تاریخ کے بدترین طوفان کے سبب تقریباً 5 لاکھ افراد بجلی سے محروم ہوگئے ہیں

ملٹن طوفان سے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ طوفانی لہروں کی اونچائی 12 فٹ اور ریاست کے جنوب کے بعض علاقوں میں یہ اونچائی 15 فٹ تک پہنچ سکتی ہے۔

banner

طوفان سے ٹمپا بے اور ریاست کے جنوبی حصوں کے شدید خطرات سے دوچار ہونے کا امکان ہے۔

طوفان کے باعث فلوریڈا کے ساحلی علاقوں سے 72 لاکھ افراد کوعلاقہ خالی کرنے کی وارننگ جاری کی گئی تھی۔

ٹیمپا بے علاقے میں 33 لاکھ کے قریب افراد مقیم ہیں جنہیں حکام کی جانب سے انخلا کی ہدایت کی گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق ملٹن طوفان کی شدت کیٹیگری چار اور پانچ کے درمیان ہے۔

ٹیمپا بے میں بڑے پل اور سڑکیں بند کر دی گئی ہیں اور انخلا کرنے والے افراد کے لیے شیلٹرز کھلے ہیں۔

یاد رہے کہ ملٹن طوفان سے محض دو ہفتے قبل فلوریڈا میں ہیلین طوفان ٹکرایا تھا جس کی وجہ سے 230 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

موسمیاتی اداروں کے مطابق طوفان سے اوسط 6 سے 12 انچ، اور بعض علاقوں میں 18 انچ تک بارش ہوسکتی ہے۔ اس قدر شدید بارش کی وجہ سے موسمیاتی ادارے شدید سیلابی صورت حال اور اس کے ساتھ ٹورنیڈوز، یعنی ہوائی بگولوں کے بارے میں بھی وارننگ دے رہے ہیں۔

موسمیاتی اداروں کا کہنا ہے کہ طوفان کے زمینی علاقوں سے ٹکرانے کے بعد بھی شدت برقرار رہنے کے امکانات ہیں۔

حکام نے فلوریڈا کی 11 کاؤنٹیز میں لازمی انخلا کے احکامات جاری کئے ہیں۔ ان گیارہ کاؤنٹیز کی 59 لاکھ کے قریب آبادی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اگر کوئی علاقہ نہیں چھوڑتا، تو اپنی سلامتی کا وہ ذمہ دار ہے، کیونکہ طوفانی حالت کے دوران ریسکیو ورکرز اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر آپریشن نہیں کر رہے ہوں گے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024