Monday, December 23, 2024, 7:24 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » دہشت گرد تنظیم کے باوجود شامی باغیوں سے بات ہو سکتی ہے: امریکہ

دہشت گرد تنظیم کے باوجود شامی باغیوں سے بات ہو سکتی ہے: امریکہ

ہمارے مفاد میں ہو تو دہشت گرد تنظیم کے ساتھ بھی بات چیت کر سکتے ہیں

by NWMNewsDesk
0 comment
امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ شامی باغی گروپ ھیئۃ التحریر الشام کے بطور ’غیرملکی دہشت گرد تنظیم‘ کے حوالے سے کوئی جائزہ نہیں لیا جا رہا، جس نے رواں ہفتے بشارالاسد کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔
واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے یہ بھی کہا کہ ’نامزد کردہ دہشت گرد تنظیموں کا مسلسل جائزہ لیا جاتا ہے اور نامزدگی کے باوجود امریکی حکام کو ان سے بات چیت سے نہیں روکا جا سکتا۔‘
میتھیو ملر نے کہا کہ ’جب یہ ہمارے مفاد میں ہو تو ہم ایک نامزد دہشت گرد تنظیم کے ساتھ بھی بات چیت کر سکتے ہیں۔‘
شام کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ ’رواں ہفتے کے دوران جو کچھ ہوا، اس سے متعلق کوئی خاص قسم کا جائزہ نہیں لیا جا رہا، ہم اقدامات کی بنیاد پر ہمیشہ جائزوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہیں اور پابندیوں کے طریقہ کار میں تبدیلی بھی ہو سکتی ہے تاہم ابھی تک اس بارے میں کچھ نہیں ہو رہا۔‘
انہوں نے کہا کہ اگر ھیئۃ التحریر الشام جس کو ’ایچ ٹی ایس‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کی جانب سے اپنے لیبل کو تبدیل کرنے کے حوالے سے اقدامات سامنے آتے ہیں تو اس کے بارے میں جائزہ لیا جا سکتا ہے۔ اس کا مکمل انحصار اس کے اقدامات پر ہو گا۔
اگرچہ متھیو ملر نے کہا کہ ’ضروری نہیں کہ لیبل تنظیم کے اراکین اور امریکی حکام کو بات چیت سے روکے۔‘ تاہم دہشت گرد قرار دیے جانے کا لیبل اس کا نشانہ بننے والوں پر متعدد پابندیاں عائد کرتا ہے، جن میں ان تنظیموں کو ’مادی امداد‘ کی فراہمی پر پابندی بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024