Monday, January 13, 2025, 6:09 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » سارہ شریف قتل کیس میں والد اور سوتیلی ماں مجرم قرار

سارہ شریف قتل کیس میں والد اور سوتیلی ماں مجرم قرار

عرفان شریف اور بینش بتول کو 17 دسمبر کو سزا سنائی جائے گی

by NWMNewsDesk
0 comment

لندن کے علاقے اولڈ بیلی میں قتل کی جانے والی 10 سالہ سارہ شریف کی سوتیلی ماں اور باپ کو اس کے قتل کا مجرم قرار دے دیا۔

رپورٹ کے مطابق پراسیکیوٹر بل ایملن جونز نے مقدمے کی سماعت کے آغاز پر ججوں کو بتایا کہ تشدد کے باعث سارہ شریف کو شدید زخم آئے جن میں جلنا، ہڈیوں کا ٹوٹنا اور کاٹنے کے نشانات شامل ہیں۔

مقتولہ کے والد 43 سالہ عرفان شریف اور ملزم کی اہلیہ، 30 سالہ بینش بتول پر لندن کی اولڈ بیلی عدالت میں قتل کے الزام پر مقدمہ چلا جب کہ دونوں ملزمان نے جرم کے ارتکاب سے انکار کیا۔

عدالت نے عرفان شریف اور بینش بتول کو سارہ شریف کے قتل کا مجرم قرار دیا۔

banner

مقتولہ کے چچا 29 سالہ فیصل ملک کو قتل کا نہیں بلکہ سارہ شریف کی موت کا سبب بننے یا اس کی اجازت دینے کا قصور وار پایا گیا۔

عرفان شریف اور بینش بتول کو 17 دسمبر کو سزا سنائی جائے گی۔

ایملن جونز نے مقدمے کی سماعت کے آغاز پر ججوں کو بتایا کہ عرفان شریف نے پولیس کو بتایا کہ میرا اسے مارنے ارادہ نہیں تھا لیکن میں نے اسے بہت مارا، عرفان شریف نے ثبوت دیے اور ابتدائی طور پر سارہ شریف کی موت کی ذمہ داری لینے سے انکار کیا، اس نے سارہ شریف کو تادیب کے لیے تھپڑ مارنے کا اعتراف کیا لیکن مقتولہ کو باقاعدہ یا مستقل طور پر مار پیٹ کرنے سے انکار کیا۔

لیکن عرفان شریف نے بینش بتول کے وکیل کی پوچھ گچھ کے دوران بعد میں کہا کہ اس نے اپنی بیٹی کی موت کی مکمل ذمہ داری قبول کی۔

بتول کے وکیل نے کوئی ثبوت نہیں دیا اور کہا کہ عرفان شریف پرتشدد اور کنٹرول کرنے والا تھا اور وہ اس سے خوفزدہ تھی۔

یاد رہے کہ سارہ شریف کی لاش گزشتہ سال 10 اگست کو برطانیہ میں ووکنگ کے علاقے میں ایک گھر سے ملی تھی، سارہ کی موت کے فورا بعد یہ تینوں پاکستان فرار ہو گئے تھے، تینوں ملزمان کو پاکستان میں ایک ماہ گزارنے کے بعد دبئی کی پرواز سے اترتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024