سویڈن میں تعلیم بالغان کے ایک مرکز میں فائرنگ کے نتیجے میں تقریباً 10 افراد مارے گئے۔
یہ حملہ سویڈن دارالحکومت اسٹاک ہوم سے تقریباً 200 کلومیٹردور وستھاگا کے علاقے میں پیش آیا۔
پولیس رپورٹ کےمطابق فائرنگ کا واقعہ دوپہرایک بجے کے قریب پیش آیا۔ اسکول کے کچھ حصوں کو خالی کرایا جبکہ دیگر طلبا اورعملے نے قریبی عمارتوں میں پناہ لی۔
یہ واقعہ ریسبرگسکا اسکول میں پیش آیا، جو ان بالغ افراد کے لیے مخصوص ہے جو اپنی رسمی تعلیم مکمل نہیں کرپاتے یا مزید اعلیٰ تعلیم کے لیے درکار گریڈ حاصل نہیں کر پاتے ہیں۔
پولیس چیف فاریسٹ نے صحافیوں کو بتایا ’آج یہاں تقریباً 10 افراد مارے گئے ہیں۔ ہم ابھی تک درست تعداد اس لیے نہیں بتا سکتے کیونکہ سینٹر میں مزید متاثرین ہوسکتے ہیں۔‘
فاریسٹ نے مزید کہا کہ پولیس کو شبہ ہے کہ حملہ آور نے اکیلے ہی کارروائی کی اور اس وقت اس واقعے کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی، البتہ اب بھی بہت کچھ معلوم کرنا باقی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مشتبہ حملہ آور اس سے قبل پولیس کے ریکارڈ میں نہیں تھا۔
ملک کے وزیر انصاف گنار اسٹارمر نے بتایا کہ ’اوریبرو میں تشدد کے حوالے سے رپورٹ تشویش ناک ہے۔ پولیس جائے وقوعہ پر موجود ہے اور آپریشن جاری ہے۔ حکومت پولیس سے رابطے میں ہے اور واقعات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے۔‘
قریبی علاقوں کے اسکولوں میں موجود طلبہ کو حفاظت کے پیش نظرکمروں میں بند کر دیا گیا ہے۔
سویڈش وزیر اعظم اُولف کرسٹرسن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ’یہ پورے سویڈن کے لیے ایک بہت درد ناک دن ہے۔‘