امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کی مینیجر سوزی وائلز کو اپنا چیف آف اسٹاف مقرر کر دیا ہے جب کہ دیگر عہدوں کے لیے وہ کئی ناموں پر غور کر رہے ہیں۔
آئندہ برس 20 جنوری کو صدارت کا عہدہ سنبھالنے سے قبل نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اگلے گیارہ ہفتے تک اپنی حکومت کے اہم عہدوں پر نامزدگیاں کریں گے۔
امریکہ کے نئے صدر کو اپنی حکومت میں ہزاروں تقرریاں کرنا ہوتی ہیں لیکن انتخاب کے پہلے ہفتے توجہ ایسے ناموں پر ہوتی ہے جو کابینہ میں شامل ہوں گے۔
عام طور پر صدر کی کابینہ نائب صدر اور ایگزیکٹو برانچ کے 15 مختلف محکموں کے عہدیداروں پر مشتمل ہوتی ہے۔ جیسا کہ وزارتِ خارجہ اور وزارتِ خزانہ۔ اسی طرح صدر کابینہ کی سطح کی 10 پوزیشنز پر نامزدگیاں کرتے ہیں جن میں نیشنل انٹیلی جینس کے ڈائریکٹر، وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف اور دیگر شامل ہیں۔
نائب صدر اور چیف آف اسٹاف کے سوا کابینہ میں نامزد تمام افراد کی سینیٹ سے تصدیق لازمی ہوتی ہے۔
جمعرات کی شام ٹرمپ نے کہا کہ سوزی وائلز وائٹ ہاؤس کی چیف آف اسٹاف ہوں گی۔ وہ اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہوں گی۔
سوزی وائلز طویل عرصے سے ری پبلکن پارٹی سے وابستہ ہیں اور وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کی دو اہم مینیجرز میں سے ایک ہیں۔
ا