سوڈان میں 2 روز کے دوران فوج اور اس کی مخالف نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کی جانب سے بڑے پیمانے پر حملوں میں کم از کم 176 افراد ہلاک ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق سوڈان کے دارالحکومت خرطوم کے علاقے اومدرمان میں منگل کے روز نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز کے دستوں کی گولہ باری میں کم از کم 65 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔
یہ حملہ شمالی دارفور کے قصبے کبکابیہ کے ایک بازار پر فوج کے فضائی حملے کے ایک دن بعد ہوا ہے، اس بازار پر حملے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
خرطوم کے گورنر احمد عثمان حمزہ کا کہنا ہے کہ مسافر بس پر ایک ہی شیل لگنے سے اس میں سوار تمام افراد ہلاک اور 22 افراد کے جسم کے ٹکڑے ہوگئے۔
انہوں نے حملے کی وجہ نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کی ’دہشت گرد ملیشیا‘ کو قرار دیا جو اپریل 2023 سے فوج کے ساتھ جنگ کر رہی ہے۔
تنازعات کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دستاویزی شکل دینے والے وکلا کے گروپ نے کہا ہے کہ فضائی حملہ قصبے کے ہفتہ وار بازار کے دن ہوا، جہاں آس پاس کے مختلف دیہات کے رہائشی خریداری کے لیے جمع تھے، جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور خواتین اور بچوں سمیت سیکڑوں زخمی ہوئے۔
وکلا نے یہ بھی بتایا کہ 26 نومبر کو ریاست نارتھ کوردوفان میں ایک ڈرون پھٹنے سے 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
فوج اور آر ایس ایف کے درمیان 20 ماہ سے جاری جنگ میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک اور ایک کروڑ 20 لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں، اسے اقوام متحدہ نے حالیہ تاریخ کا بدترین انسانی بحران قرار دیا ہے۔