قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ انٹرنیٹ بند کرنے کا شوق نہیں ہے اور نہ ہی ایسا کرنے سے خوشی ملتی ہے لیکن سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر ایسا کرنا پڑتا ہے۔
انٹرنیٹ سے متعلق مسائل پر سوال کے جواب میں وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ نے کہا کہ صارفین کو درپیش مشکلات سے انکار نہیں کرتے لیکن مختلف وجوہات کی وجہ سے چیلنجز کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ بند کرنے کا شوق نہیں ہے، نہ فائدہ ملتا ہے، نہ خوشی اور نہ ہی کوئی بٹن ہے جس سے میں انٹرنیٹ بند کرتی ہوں، لیکن جب سکیورٹی خدشات کے حوالے سے پی ٹی اے کو آگاہ کیا جاتا ہے تو پھر بھی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے صرف مخصوص جگہوں پر بند کرتے ہیں۔
شزہ فاطمہ نے کہا کہ سکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر کبھی بھی انٹرنیٹ کی فکسڈ لائن نہیں بند کی لیکن موبائل برانڈ بینڈ پر سکیورٹی کا مسئلہ آئے گا اور نیشنل سکیورٹی سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہے۔
وزیر آئی ٹی نے کہا کہ ملک کی سائبر سکیورٹی کو بہتر کرنا ہوگا، سائبر حملوں سے بچانا ہے، ڈیٹا لیکس سے بچانا ہے، دشمن ممالک ڈیجیٹل حملے کرتے ہیں اس کے خلاف دفاعی نظام کھڑا کرنا ہے۔
اس سے قبل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے شزہ فاطمہ نے کہا کہ اگر ڈیجیٹلائزیشن کے عمل میں تاخیر کریں گے تو یہ ملک پتھر کے دور کی طرف لوٹ سکتا ہے۔