امریکی انتظامیہ کے ایک سینئر عہدے دار نے بتایا ہے کہ وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹ کے چیف آف اسٹاف “جو کاسپر” آئندہ دنوں میں اپنے عہدے سے سبک دوش ہو رہے ہیں۔
امریکی اخبار “پولیٹیکو” کے مطابق SIGNAL Leaks کی تحقیقات کے دائرے میں آنے والے تین سینئر ذمے داران کو معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ تینوں افراد وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹ اور ان کے نائب کے قریبی ساتھیوں میں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ مارچ میں جو کاسپر نے پینٹاگون میں ہونے والی لیکس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ ان لیکس میں پاناما کینال کے لیے فوجی آپریشن کے منصوبے، بحیرہ احمر کی طرف دوسرے طیارہ بردار بحری جہاز کی روانگی، ایلون مسک کا دورہ اور یوکرین کے لیے انٹیلی جنس معلومات اکٹھا کرنے میں تعطل … جیسے حساس معاملات شامل تھے۔
اسی دوران وائٹ ہاؤس نے قومی سلامتی کونسل کی نئی تشکیل شروع کر دی ہے۔
اس سلسلے میں ایسے معاونین کو چنا جا رہا ہے جنھیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایجنڈے سے قریبی طور پر ہم آہنگ سمجھا جاتا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ تبدیلیاں SIGNAL Leaks اسکینڈل کے بعد عمل میں آئی ہیں، جن میں پینٹاگون کے ذمے داران کی جانب سے یمن میں حوثیوں کے خلاف امریکی حملے کی معلومات افشا کرنے کا انکشاف ہوا تھا۔ اس اسکینڈل کے نتیجے میں قومی سلامتی کونسل کے چھ اراکین کو اسی ماہ برطرف بھی کیا گیا۔