میکسیکو سے ایک درجن کے لگ بھگ ملکوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں تارکین وطن کا ایک قافلہ امریکہ میں داخلے کے لئے پیدل چل پڑا ہے۔
امریکہ میں داخلے کی خواہش رکھنے والے افراد کا یہ قافلہ اتوار کے روز میکسیکو کے جنوبی قصبے شیلاد ہیدگلو سے روانہ ہوا۔
یہ قصبہ گوئٹے مالا اور میکسیکو کی سرحد کا تعین کرنے والے ایک دریا کے کنارے پر واقع ہے۔
قافلے میں شامل کچھ ارکان کا کہنا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ وہ نومبر کے صدارتی انتخابات سے پہلے ہی امریکہ کی سرحد پر پہنچ جائیں گے۔
انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ جیت گئے تو وہ پناہ کی خواہش رکھنے والوں کے لیے امریکی سرحد بند کرنے کے اپنے وعدے پر عمل کریں گے، جس کے پیش نظر وہ الیکشن سے پہلے سرحد پر پہنچنا چاہتے ہیں۔
تارکین وطن کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی نئی انتظامیہ سی بی پی ون کے ذریعے تارکین وطن کے انٹرویوز پر پابندی لگا دے گی۔
سی بی پی ون ایک ایپ ہے جس کے ذریعے پناہ کے خواہش مند امریکہ میں قانونی طور پر داخل ہونے کے لیے سرحد پر قائم امریکی چوکیوں پر انٹرویو کا وقت لیتے ہیں اور اپنا کیس ان کے سامنے رکھتے ہیں۔
یہ ایپ صرف اس وقت کام کرتی ہے جب پناہ کے خواہش مند میکسیکو سٹی، یا میکسیکو کی شمالی ریاستوں میں پہنچ جاتے ہیں۔
حالیہ برسوں میں امریکہ جانے کے لیے میکسیکو سے گزرنے والے تارکین وطن عموماً بڑے گروہوں کی شکل میں سفر کرتے ہیں تا کہ وہ جرائم پیشہ گرہوں کے حملوں اور میکسیکو کے امیگریشن حکام کی جانب سے راستے میں روکنے جانے سے محفوظ رہیں۔