Friday, June 13, 2025, 6:13 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » شادی کے لیے عمر کی حد مقرر کرنا شریعت کےخلاف ہے: اسلامی نظریاتی کونسل

شادی کے لیے عمر کی حد مقرر کرنا شریعت کےخلاف ہے: اسلامی نظریاتی کونسل

کم عمری کی شادی کو زیادتی قرار دینے کی شقیں بھی غیر اسلامی قرار

by NWMNewsDesk
0 comment

پاکستان کی قومی اسمبلی اور سینیٹ کی جانب سے منظور کیا گیا کم سنی کی شادی کا بل ا اسلامی نظریاتی کونسل نے مسترد كردیا ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے خیبرپختونخوا حكومت كى طرف سے ارسال کردہ ’ امتناع ازدواجِ اطفال بل 2025’ اور قومی اسمبلی کی طرف سے پاس کردہ ’ کمسنی کی شادی کے امتناع کا بل’ غیر اسلامی قرار دے دیا۔

کونسل نے رائے دی کہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں نکاح کو غیر ضروری قانونی پیچیدگیوں سے محفوظ رکھنا چاہیے،

اجلاس کے جاری کردہ اعلامیے میں کونسل نے قرار دیا کہ عمر کی حد مقرر کرنا، اٹھارہ سال سے کم عمر کی شادی کو زیادتی قرار دینا اور اس پر سزائیں مقرر کرنا اسلامی احکام سے مطابقت نہیں رکھتا، تاہم كونسل نے كمسنی کی شادیوں کی حوصلہ شكنی پر زور دیتے ہوئے اس بل كو مسترد کردیا۔

banner

اعلامیے میں کہا گیا کہ شادی کے لیے عمرکی حد مقرر کرنا شرعی اصولوں کےخلاف ہے۔

کونسل نے نکاح سے پہلے تھیلیسیمیا ٹیسٹ لازمی قرار دینے کی تجویز بھی مسترد کردی۔ کونسل کی جانب سے کہا گیا کہ تھیلیسیمیا ٹیسٹ کو اختیاری رکھا جائے اور اس کے بارے میں عوامی شعور اجاگر کیا جائے۔

جہیز کے حوالے سے کونسل نے واضح کیا کہ لڑکی والوں پر سامان دینے کے لیے زور زبردستی کرنا اسلامی تعلیمات کے منافی ہے اور لڑکے والوں کی جانب سے مطالبات بھی درست نہیں۔

شادی شدہ خواتین کے ڈومیسائل سے متعلق کونسل نے رائے دی کہ خواتین کو اختیار حاصل ہونا چاہیے کہ وہ شادی کے بعد اپنے شوہر کے علاقے کا ڈومیسائل رکھیں یا اپنا سابقہ ڈومیسائل برقرار رکھیں، اس ضمن میں قانون جانشینی کی دفعہ 15، 16 میں ترمیم کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا تاکہ خواتین کے حقوق متاثر نہ ہوں۔

کونسل نے قراردیا کہ عدت کے بعد خاوند پر مطلقہ بیوی کے کوئی مالی حقوق واجب نہیں ہوتے، اسی طرح کونسل نے ازدواجی اثاثہ جات کے تصور کی بھی نفی کی۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024