شام کے سابق صدر کوشکست دینے والی تنظیم تحریرالشام کے سربراہ احمد الشرع عرف ابو محمد الجولانی نے کہا ہے کہ شام اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں بنے گا۔
احمد الشرع نے القاعدہ سے اپنے تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ القاعدہ کے ساتھ ان کا تعلق ماضی کا قصہ ہے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ اس وقت اعلیٰ ترین شامی مفادات کے مطابق کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ “ہمارا فی الحال کسی تنظیم یا بیرونی جماعتوں سے کوئی تعلق نہیں ہے”۔
سربراہ تحریرالشام نے دعوی کیا کہ اپنے پُرانے جہادی عقیدے کو چھوڑ کر شامی مذہبی قوم پرست نظریات اپنا چکے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ وہ شام کو مشرقِ وسطیٰ کا افغانستان نہیں بنانا چاہتے، طالبان ایک قبائلی معاشرے کے حکمران ہیں، شام بہت مختلف ہے، شام کے نئے حکمران ملکی ثقافت اور تاریخ کا احترام کریں گے۔
انہوں نے دمشق پر سے تمام امریکی اور یورپی پابندیاں اٹھانے کا بھی مطالبہ کیا تاکہ یہ دوبارہ اٹھ سکے۔
انہوں نے اقوام متحدہ، امریکہ، یورپی یونین اور برطانیہ سےھیۃ تحریر الشام کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کا بھی مطالبہ کیا۔
احمد الشرع نے کہا کہ ’میرے لیے زیادہ اہمیت اس بات کی ہے کہ شام عوام مجھے پر اعتماد رکھتے ہیں۔ ہم نے شامی عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ہم انھیں مجرم حکومت سے نجات دلائیں گے اور ہم نے ایسا ہی کیا۔‘
’مجھے اس سے زیادہ فرق نہیں پڑتا کہ ملک سے باہر میرے بارے میں کیا کہا جاتا ہے۔‘