شام میں خانہ جنگی میں شدت آگئی
تحریر الشام کے جنگجوؤں کی پیش قدمی جاری رہی۔ جنگوؤں نے حلب میں بشارالاسد کے صدارتی محل پر قبضہ کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق باغیوں نے محل میں بنے مجسمے گرا دیئے، 50 فوجیوں کو یرغمال بنانے کا دعویٰ بھی کیا۔
دوسری جانب شام کی سرکاری فوج اور روسی فضائیہ کی باغیوں کے اڈوں پر بمباری سے 25 افراد ہلاک ہوگئے۔
5 روز سے جاری جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 412 ہوگئی ہے
تل رفعت میں بھی شامی فورسز اور باغیوں کے درمیان جھڑپیں جاری رہیں، شامی جنگجوؤں نے ادلب میں بھی فوجی اڈے پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔
شامی وزارت دفاع نے ہما صوبے سے فورسز کے انخلا کی تردید کر دی۔
ادھر امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے بھی شام میں جاری کشیدگی روکنے کا مطالبہ کرتے کردیا ہے۔
شام میں باغیوں اور شامی فوجیوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تصادم پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے۔