Friday, February 7, 2025, 9:06 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » شام میں بشارالاسد حکومت کے افسران سمیت 35 افراد کو پھانسی

شام میں بشارالاسد حکومت کے افسران سمیت 35 افراد کو پھانسی

مغربی حمص کے علاقے میں ’خلاف ورزیوں‘ پر متعدد گرفتاریاں

by NWMNewsDesk
0 comment

نئی شامی حکومت نے 72 گھنٹوں کے دوران 35 افراد کو پھانسی دے دی، جن میں زیادہ تر اسد دور کے افسران شامل ہیں۔

گزشتہ ماہ بشار الاسد کا تختہ الٹنے والی باغی فورسز کے حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے مغربی حمص کے علاقے میں ’خلاف ورزیوں‘ پر متعدد گرفتاریاں کیں۔

شام کے سرکاری خبر رساں ادارے سانا کے مطابق حکام نے ایک ’مجرمانہ گروہ‘ کے ارکان پر الزام عائد کیا، جنہوں نے ’سیکیورٹی سویپ‘ کے ذریعے رہائشیوں کے خلاف بدسلوکی کی اور خود کو سیکیورٹی سروسز کا رکن ظاہر کیا۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس (ایس او ایچ آر) کا کہنا ہے کہ یہ گرفتاریاں سنگین خلاف ورزیوں اور پھانسیوں کے بعد کی گئی ہیں۔

banner

برطانوی آبزرویٹری گروپ کے مطابق سزائے موت پانے والوں میں زیادہ تر اسد حکومت کے سابق افسران ہیں، جنہوں نے خود کو نئی حکومت کے مراکز میں پیش کیا تھا۔

آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ حمص کے علاقے میں سیکیورٹی کارروائیوں میں حصہ لینے والے نئے سنی اسلامی اتحاد کے زیر کنٹرول مقامی مسلح گروہوں کے درجنوں ارکان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ان گروہوں نے ’افراتفری، ہتھیاروں کے پھیلاؤ اور نئے حکام کے ساتھ ان کے تعلقات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے علوی اقلیت کے ارکان کے ساتھ انتقامی کارروائیاں کیں اور پرانے معاملات طے کیے جن کا تعلق بشار الاسد سے ہے۔‘

مانیٹرنگ گروپ نے بڑے پیمانے پر من مانی گرفتاریوں، ظالمانہ بدسلوکی، مذہبی علامتوں پر حملے، لاشوں کو مسخ کرنے، شہریوں کو نشانہ بنانے والے سفاکانہ قتل کی فہرست دی ہے، جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ظلم اور تشدد کی ایک غیر معمولی سطح ظاہر ہوتی ہے۔

سول سوسائٹی کی تنظیم سول پیس گروپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حمص کے علاقے کے متعدد گاؤں میں ’سیکیورٹی سویپ‘ کے دوران شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

گروپ نے غیر منصفانہ خلاف ورزیوں کی مذمت کی، جس میں نہتے افراد کا قتل بھی شامل ہے۔

شام میں اقتدار پر حاصل کرنے کے بعد نئے حکام نے مذہبی اور نسلی اقلیتوں کو یقین دلانے کی کوشش کی ہے کہ ان کے حقوق کو برقرار رکھا جائے گا۔

بشار الاسد کے اقلیتی علوی فرقے کے ارکان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کے قبیلے کے کئی دہائیوں کے اقتدار کے دوران ہونے والی زیادتیوں پر انتقامی کارروائی کی جائے گی۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024