شام میں لاپتہ امریکی صحافی آسٹن ٹائس کی والدہ ڈیبرا ٹائس نے دمشق میں احمد الشرع سے ملاقات کی ہے۔
ٹائس کی والدہ نے پیر کے روز دمشق میں کہا ہے کہ جنگ سے تباہ حال ملک کی نئی قیادت ان کے بیٹے کی تلاش کے لیے پُرعزم ہے۔
امریکی صحافی کی والدہ ڈیبرا ٹائس نے شام کے نئے رہنما احمد الشرع سے ملاقات کے بعد دمشق میں صحافیوں کو بتایا ’ شام کی نئی قیادت نے میرے بیٹے کی بازیابی کے لیے بھرپور عزم کا اظہار کیا ہے جس پر مجھے بے حد خوشی ہے۔
آسٹن کی والدہ نے امید ظاہر کی کہ امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان کے بیٹے کو ڈھونڈ نکالنے میں مدد کریں گے۔
ٹائس نے مزید کہا ’امریکہ میں قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور خصوصی صدارتی ایلچی ایڈم لوگان سمیت ان کی ٹیم کے لوگوں نے تعاون کے لیے رابطہ کیا ہے جس پر مجھے خوشی ہے۔
امریکی صحافی کی والدہ نے بتایا ’گزشتہ چار برسوں میں ایسا کوئی رابطہ نہیں ہوا، نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے مدد کی منتظر ہوں اور یقین ہے آسٹن کی بازیابی کے لیے جلد پیشرفت ہو گی۔‘
امریکی حکام کی جانب سے گذشتہ ماہ بتایا گیا تھا ’شام کی نئی قیادت نے امریکی صحافی کی تلاش میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے مدد کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق آسٹن ٹائس اگست 2012 میں ایک چیک پوائنٹ پر حراست میں لیے جانے سے قبل بطور فری لانسر اے ایف پی، میک کلاچی نیوز، واشنگٹن پوسٹ، سی بی ایس اور دیگر میڈیا ہاؤسزکے لیے خدمات انجام دے رہے تھے۔