امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف نے کہا ہے کہ پاکستان سے کہا تھا کہ اگر امریکہ اور ٹرمپ سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں تو ایبی گیٹ دہشتگردی کے ملزم کی گرفتاری کو اولین ترجیح دینا ہوگی۔
سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف نے فاکس نیوز کو انٹرویو میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ عہدہ سنبھالنے کے دوسرے روز ہی پاکستانی حکام سے رابطہ کیا تھا۔
ریٹکلف کا انٹرویو میں کہنا تھا کہ میں نے اپنی ملازمت کے دوسرے روز پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ سے بات کی جس میں میں نے ان کے ساتھ وہ خفیہ معلومات شیئر کیں جو ہمارے پاس موجود تھیں، جو یہ ظاہر کرتی تھیں کہ شریف اللہ عرف جعفر افغانستان اور پاکستان کے سرحدی علاقے میں چھپا ہوا تھا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ میں نے ان سے کہا کہ اگر آپ امریکہ اور صدر ٹرمپ کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں تو آپ کو اس معاملے کو اولین ترجیح پر رکھتے ہوئے کام کرنا ہو گا۔ لہذا ہم نے پاکستانی انٹیلیجنس کے ساتھ مل کر کام کیا۔ اور شریف اللہ عرف جعفر کو جلد ہی پکڑ لیا گیا اور اب اس کو امریکہ میں عدالتوں کا سامنا کرنا ہو گا۔
ریٹکلف کا کہنا تھا کہ ’اور یہ سب صدر ٹرمپ کے باعث ہے کہ نہ صرف ہمارے اتحادی بلکہ وہ ممالک جو مسائل پیدا کرتے رہے ہیں وہ بھی صدر ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔
داعش کمانڈر محمد شریف اللہ عرف جعفر پر 26 اگست 2021 کو کابل ایئرپورٹ کے باہر ہونے والے خودکش حملے کی منصوبہ بندی اور نگرانی کا الزام ہے۔
حملے میں 13 امریکی فوجیوں سمیت 170 سے زائد افغان شہری ہلاک ہوئے تھے۔