پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ خطے میں امن کے لیے انڈیا کے ساتھ تمام امور پر بات چیت کرنے کو تیار ہیں لیکن اگر دوبارہ جارحیت کی تو بھرپور جواب دیں گے۔
پیر کو تہران میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ پریس کانفرنس میں شہباز شریف نے کہا کہ ’ایرانی صدر کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر بات ہوئی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ایران پاکستانیوں کے لیے دوسرا گھر ہے۔ ‘
’ایران سے تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے پر تفصیلی گفتگو ہوئی اور دونوں اطراف مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہیں۔‘
وزیراعظم نے اس موقعے پر انڈیا کے ساتھ کشیدگی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا ’اُس وقت صدر مسعود پزشکیان نے ٹیلی فون کر کے گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ دونوں ملکوں کے قریبی تعلقات ہیں اور وہ اسلامی اور ثقافتی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔
’ہماری ملاقات میں بین الاقوامی امور پر مشاورت اور تجارت کے شعبے میں تعاون پر اتفاق کیا گیا ہے۔‘
انہوں نے دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے سرحدی علاقوں میں سکیورٹی تعاون بڑھانے پر بھی گفتگو کی گئی۔ ’خطے میں امن اور استحکام ایران اور پاکستان کا مشترکہ عزم ہے۔‘
اسلام آباد پرائم منسٹر آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی تہران میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے بھی ملاقات ہوئی۔ ’ملاقات میں دونوں ملکوں کے تعلقات کو نئی بلندوں تک لے جانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔‘