امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن سے سعودی عرب میں ملاقات کا اعلان کردیا۔
ٹرمپ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے اور پوٹن نے فون پر طویل بات چیت کی جس میں انہوں نے تنازع کو ختم کرنے کے لیے ” مل کر، بہت قریب سے کام کرنے” کا عزم کیا ہے اور شاید وہ ذاتی طور پر ایک دوسرے کے ممالک میں ملاقات کریں گے۔”
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے بارے میں تین سال سے جاری امریکی پالیسی کو تبدیل کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن نےجنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے اپنے دفتر میں صحافیوں کو بتایا کہ ’بالآخر ہماری ملاقات کا امکان ہے۔ بلکہ ہماری یہ توقع ہے کہ وہ یہاں آئیں گے اور میں وہاں جاؤں گا، اور شاید پہلی مرتبہ ہم سعودی عرب میں ملاقات کریں۔ ہم سعودی عرب میں ملیں گے اور دیکھتے ہیں اگر کچھ طے پا جائے۔‘
صدر ٹرمپ نے ملاقات کے حوالے سے یہ اعلان روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ ٹیلی فون پر 90 منٹ کی گفتگو کے بعد کیا جس میں انہوں 3 سال سے جاری یوکرین جنگ کے خاتمے پر بات چیت کی۔
صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے حوالے سے کہا کہ ’ہم ولی عہد کو جانتے ہیں اور میرے خیال میں ملاقات کے لیے یہ بہت اچھا مقام ہوگا۔‘
امریکی صدر نے مزید کہا کہ ملاقات کی تاریخ فی الحال طے نہیں پائی لیکن ملاقات ہو گی اور ’مستقبل میں زیادہ دیر سے نہیں ہو گی۔‘
اس سے قبل کریملن کے ترجمان ڈمیٹری پیسکوو نے کہا تھا کہ صدر پوتن نے یوکرین تنازعے پر بات چیت کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کے عہدیداروں کو ماسکو کے دورے کی دعوت دی ہے۔
ترجمان نے کہا ’روسی صدر نے امریکہ کے صدر کو ماسکو آنے کی دعوت دی ہے اور امریکی عہدیداروں کا روس میں استقبال کرنے اور یوکرین کے معاملے پر تصفیے سمیت باہمی دلچسپی کے شعبوں پر (بات چیت کے لیے) آمادگی ظاہر کی ہے۔‘
بدھ کو صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ امن مذاکرات ’فوری طور‘ پر شروع ہو جائیں گے اور شاید یوکرین کو اپنی زمین واپس نہ مل سکے۔