امرریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے جس میں یوکرین تنازع سمیت اہم امور ہر اتفاق ہوا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر سے دو گھنٹوں پر محیط گفتگو کے بعد اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری کیے گئے بیان میں کہا کہ ان کی روسی صدر پوتن سے ٹیلی فون پر 2 گھنٹے بات ہوئی جو ان کے خیال میں اچھی رہی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر پوٹن کے ساتھ گفتگو کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس اور یوکرین جنگ کے خاتمہ کے لیے ویٹی کن میں فوری مذاکرات کا آغاز کریں گے۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ جنگ بندی کی شرائط فریقین (روس اور یوکرین) خود طے کریں گے۔ پوپ کے نمائندہ ویٹیکن نے روس یوکرین مذاکرات کی میزبانی میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کے ساتھ جنگ بندی کے بعد روسی صدر نے امریکہ کے ساتھ بڑے پیمانے پر تجارت کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ میں بھی روس کے ساتھ تجارت پر متفق ہوں۔ روس کے پاس روزگار اور دولت پیدا کرنے کا زبردست موقع ہے اور اس کی صلاحیت بھی لامحدود ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس امکان کا بھی اظہار کیا کہ یوکرین بھی اپنے ملک کی تعمیر نو کے عمل میں امریکا کے ساتھ تجارت سے بہت فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ روسی ہم منصب سے مثبت گفتگو کے فوری بعد یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سمیت فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون، اٹلی کی وزیر اعظم جیورجیا میلونی، جرمنی کے چانسلر فریڈرک میرز، فن لینڈ کے صدر الیگزنڈر اسٹب اور یورپی کمیشن کی صدر کو پیشرفت سے آگاہ کردیا۔