Tuesday, April 29, 2025, 10:40 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » صدر ٹرمپ کا یوکرین امن مذاکرات کی میزبانی پر سعودی ولی عہد کا شکریہ

صدر ٹرمپ کا یوکرین امن مذاکرات کی میزبانی پر سعودی ولی عہد کا شکریہ

زیلنسکی نے ’ایسی جنگ کا حصہ بننے کے لیے امریکہ سے 350 ارب ڈالر خرچ کروائے جو جیتی بھی نہیں جا سکتی تھی

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین جنگ مذاکرات میں سہولت کاری کے لیے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا ہے

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سعودی عرب نے مذاکرات کی میزبانی میں ’شاندار کردار‘ ادا کیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ صدر ہوتے تو تین سال قبل شروع ہونے والا یہ تنازع کبھی پیدا نہ ہوتا۔

منگل کو ریاض میں ہونے والے مذاکرات میں امریکی اور روسی اعلیٰ عہدیداروں کے علاوہ سعودی عہدیدار بھی موجود تھے۔ تاہم یوکرین نے ان مذاکرات میں شرکت نہیں کی تھی جن کا مقصد جنوری 2022 میں شروع ہونے والی جنگ کے خاتمے اور دونوں ممالک کے درمیان تنازع کا قابل عمل حل نکالنا ہے۔

banner

امریکی ریاست فلوریڈا میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو انسٹی ٹیوٹ (ایف آئی آئی) کے تحت منعقد ہونے والی دو روزہ سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ’ایسی جنگ کا حصہ بننے کے لیے امریکہ سے 350 ارب ڈالر خرچ کروائے جو جیتی بھی نہیں جا سکتی تھی، جو شروع ہی نہیں ہونی چاہیے تھی اور اگر میں صدر ہوتا تو یہ کبھی نہ شروع ہوتی۔‘

صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ولادیمیر زیلنسکی اگر چاہتے تو ریاض میں ہونے والے مذاکرات میں شرکت کر سکتے تھے۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین نے تین اہداف پر اتفاق کیا ہے۔ ان میں واشنگٹن اور ماسکو میں اپنے متعلقہ سفارتخانوں میں عملے کی بحالی، یوکرین امن مذاکرات کے لیے اعلیٰ سطح کے وفد کا تعین اور معاشی تعاون اور مزید قریبی تعلقات استوار کرنے کے لیے مواقع تلاش کرنا شامل ہے۔

سرمایہ کاری کانفرنس میں سعودی عرب کی امریکہ میں سفیر ریما بنت بندر، سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے گورنر یاسر الرومایان اور دنیا کے امیر ترین شخص اور ٹرمپ انتظامیہ کے اہم عہدیدار ایلون مسک نے بھی شرکت کی۔

صدر ٹرمپ نے اپنے خطاب میں وسیع موضوعات پر بات کی اور اندرونی معاملات کے علاوہ خارجہ پالیسی سے متعلق مسائل کا بھی ذکر کیا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024