حماس کے حملے کے بعد اسرائیلی کی غزہ پر بمباری جاری ہے، شمال میں الشاتی اور جنوب میں خان یونس پناہ گزین کیمپس پر حملے میں بچوں سمیت مزید 56 فلسطینی مارے گئے۔7 اکتوبر سے اب تک مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد 5 ہزار 800 سے تجاوز کرگئی ہے۔
اسرائیلی بمباری سے2 ہزار سے زائد بچے اور 1100 خواتین بھی جان سے گئیں۔حملوں میں زخمیوں کی تعداد 15 ہزار سے زائد ہوچکی ہے
اسرائیلی حملوں میں 24 گھنٹوں میں اقوام متحدہ کے مزید 6 کارکن مارے گئے ، عالمی ادارے کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک ہلاک ہونے والے عملے کی تعداد 35 ہوگئی ہے۔
دوسری جانب حماس کے حملوں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1400 ہوگئی ہے۔ جبکہ مزاحمتی تنظیم نے 7اکتوبر کو 200 سے زائد اسرائیلوں کو یرغمال بھی بنایا تھا
گزشتہ شب مقبوضہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے قطر اور مصر کی ثالثی پر مزید دو یرغمال بنائی گئی خواتین کو رہا کیا تھا جن میں 79 سالہ نوریت کوپر اور 85 سالہ یوشیوڈ لیفشٹز شامل ہیں۔
حماس کی قید سے رہا 85 سالہ اسرائیلی خاتون نے حماس کے برتاؤ کی تعریف کی اور کہاکہ قید کے دوران حماس کے ارکان کا رویہ دوستانہ رہا، تمام ضرورتوں کو پورا کیا۔
وہیل چیئر پر بیٹھ کر 85 سالہ لِفشِٹز نے صحافیوں کو بتایا کہ اس کے اغوا کاروں نے اسے غزہ لے جایا اور پھر اسے گیلی زمین پر کئی کلومیٹر پیدل چل کر سرنگوں کے نیٹ ورک تک پہنچنے پر مجبور کیا جو مکڑی کے جالے کی طرح دکھائی دیتی تھی۔