فرانس کی عدالت نے جزیل پیلی کوٹ ریپ کیس میں 51 افراد کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنا دی ہے۔
جمعرات کو اپنے فیصلے میں فرانس کی عدالت کے پانچ رکنی پینل نے جزیل پیلی کوٹ کے سابق شوہر اور مقدمے کے مرکزی ملزم 72 سالہ ڈومینیک پیلی کوٹ کو نشہ آور اشیا دے کر ریپ کرنے اور بے ہوشی کی حالت میں دیگر مردوں کو ریپ کی اجازت دینے پر 20 سال قید کی سزا سنائی۔
ملزم ڈومینک پیلیکوٹ کے ساتھ شریک دیگر 50 ملزمان جن پر ’کوما‘ کے دوران جزیل پیلکوٹ کی عصمت دری کا الزام تھا انہیں بھی سزائیں سنائی گئی ہیں۔
72 سالہ ڈومینک پیلیکوٹ نے 3 ماہ تک جاری رہنے والی سماعت کے دوران اپنے الزامات کا اعتراف کیا اور اپنے اہل خانہ سے معافی مانگی ہے۔
ملزم ڈومینک پیلیکوٹ نے زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے مردوں کو گمراہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جانتے تھے کہ ان کی سابق بیوی بے ہوش ہے اور اس بات سے بے خبر ہے کہ وہ اس کے ساتھ کیا کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل عدالت میں 33 ملزمان نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ جزیل پیلیکوٹ کے استحصال کے دوران وہ ذہنی طور پر درست حالت میں نہیں تھے تاہم ان کی اس بات کو عدالت کی جانب سے نامزد طبی ماہرین کی رپورٹ نے خارج کردیا تھا۔
ڈومینک کو آن لائن ملنے والے متعدد ملزمان نے ریپ سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خیال میں وہ جوڑے کی رضامندی سے بنائے گئے ’جنسی کھیل‘ میں حصہ لے رہے ہیں، یہ ملزمان دلیل دیتے ہیں کہ اگر شوہر نے اجازت دی ہو تو یہ ریپ نہیں ہے۔
سزا کے فیصلے کے بعد خاتون جزیل پیلیکوٹ کا کہنا تھا کہ مقدمے کی سماعت ان کے لیے ایک بہت مشکل مرحلہ تھا، کیس کی سماعت کے کھلی عدالت میں ہونے پر انہیں بالکل بھی افسوس نہیں ہے۔