امریکہ کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ حماس کا خاتمہ ضروری ہے اور یہ عسکری یا اقتدار میں رہنے والی قوت کے طور پر نہیں رہ سکتی۔
یروشلم میں اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہوسے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ حماس جب تک ایک انتظامی یا عسکری قوت کے طور پر موجود رہے گی امن کا قیام ممکن نہیں ہے۔
یہ منصب سنبھالنے کے بعد امریکی وزیرِ خارجہ کا مشرقِ وسطیٰ کا پہلا دورہ ہے۔
مارکو روبیو نے نیتن یاہو سے ملاقات میں غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر تبادلۂ خیال کیا۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم کے دفتر سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق وزیرِ اعظم نیتن یاہو اور امریکی وزیرِ خارجہ نے پرائیویٹ میٹنگ بھی کی۔
مارکو روبیو سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ سے متعلق اسرائیل اور امریکہ کا مشترکہ نقطۂ نظر ہے۔ ان کے بقول وہ اس خطے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے جرات مندانہ وژن کے معترف ہیں۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ اس وژن کو حقیقت بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
غزہ سے متعلق صدر ٹرمپ کے مجوزہ منصوبے کے مطابق 20 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو مستقل طور پر دیگر عرب ممالک منتقل کرکے آباد کیا جائے گا جب کہ غزہ پر امریکہ کا کنٹرول ہو گا اور اسے ایک شان دار تفریحی مقام میں تبدیل کر دیا جائے گا۔عرب لیگ میں شامل ممالک اس منصوبے کو مسترد کر چکے ہیں۔