پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ایک لڑکا ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے دوران پستول سے اچانک گولی چلنے کے نتیجے میں ہلاک ہوگیا ہے۔
لاہور پولیس کے مطابق ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے دوران پستول کے اچانک فائر ہونے سے ایک نوجوان کی موت واقع ہوئی ہے۔
رواں ماہ یہ اس نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے۔
مقامی پولیس کے مطابق واقعہ شاد باغ کے علاقے میں پیش آیا جہاں 17 سالہ عبدالرحمان پستول کے ہمراہ ٹک ٹاک کے لیے ویڈیو بنا رہا تھا کہ گولی چل گئی۔
متوفی عبدالرحمان اپنی والدہ کے ساتھ نانی کی وفات پر اپنے ماموں کے گھر آیا ہوا تھا۔
پولیس کے مطابق نوجوان نے ویڈیو بنانے کے لیے پستول ہاتھ میں پکڑی لیکن وہ ہتھیار میں گولی موجود ہونے سے بے خبر تھا۔ اچانک پستول سے فائر ہونے والی گولی اس کے سینے میں لگی جس کے بعد اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا۔
گذشتہ دنوں 14 جنوری کو غالب مارکیٹ، قاسم پورہ گلی نمبر 3 میں ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے دوران گولی چلنے سے بھائی کے ہاتھوں بھائی ہلاک ہو گیا تھا۔
قاسم پورہ کے رہائشی دو بھائی عبدالرحمان اور عبدالمنان پسٹل کے ساتھ ٹک ٹاک ویڈیو بنا رہے تھے کہ اچانک گولی چل گئی جو عبد الرحمان کی چھاتی پر لگی۔ وہ زخمی ہو کر گر گیا۔ طبی امداد کے لیے سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکا۔