ہفتے کے روز برطانیہ کے شہر لندن میں 477 سال قدیم تاریخی سمرسیٹ ہاؤس کی عمارت میں آگ بھڑک اٹھی۔
لندن کے فائر ڈپارٹمنٹ نے اعلان کیا کہ 25 فائر انجن ہفتے کے روز وسطی لندن میں تاریخی سمرسیٹ ہاؤس کی عمارت میں لگنے والی آگ کو بجھانے کے لیے روانہ ہوئے۔ آگ لگنے سے افق پر گھنے سیاہ دھوئیں کے بادل دیکھے گئے۔
فائر ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ 100 سے زائد فائر فائٹرز نے آگ بجھانے کی کارروائی میں حصہ لیا۔ معروف آرٹ گیلری میں لگی ہوئی آگ بجھانے کے لیے 15 فائر انجن طلب کیے گئے تھے۔
سمرسیٹ ہاؤس کا شمار لندن کی ان آرٹ گیلریز میں ہوتا ہے جہاں برطانیہ کے طول و عرض کا ثقافتی ورثہ محفوظ ہے۔ فائر بریگیڈ ڈپارٹمنٹ نے بتایا کہ سمرسیٹ ہاؤس میں لگنے والی آگ بہت حد تک بجھادی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ عملہ نے عمارت کی چھت کے ایک حصے میں آگ کے شعلوں کو بجھایا۔ تاہم آگ لگنے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی۔
پولیس نے کہا ہے کہ اس واقعہ میں کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ سمر سیٹ ہاؤس نے پلیٹ فارم “ایکس” پر ایک پوسٹ میں اطلاع دی کہ سمر سیٹ ہاؤس کے ایک چھوٹے سے حصے میں آگ لگنے کی وجہ سے اس وقت سائٹ کو بند کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے دریائے ٹیمز کے کنارے واقع سمرسیٹ ہاؤس کی تاریخ 1547 سے شروع ہوتی ہے۔ یہ پہلے ایک شاہی محل تھا اور اب ایک ثقافتی اور تفریحی مرکز بن گیا ہے۔
یہ عمارت اس وقت مشہور ہوئی جب وہاں کئی فلمیں فلمائی گئیں۔ ان فلموں میں 2003 کی فلم ’’ لو ایکچوئلی‘‘ ، جیمز بانڈ سیریز کی دو فلمیں اور 1999 کی ٹم برٹن کی فلم ’’ سلیپی ہالو ‘‘ شامل ہیں۔